ڈی ایف پی کا بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پراظہار تشویش
سرینگر17جولائی(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے مسلسل قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔
ڈی ایف پی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں جاری تشدد اور خونریزی کو روکنے کے لئے عالمی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔بیان میںوادی کے مختلف علاقوں میں نوجوانوں کے حالیہ قتل کو بھارتی حکومت کی منظم نسل کشی مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیں اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کو رکوانے میں مدد دیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے کالے قوانین کی آڑ لے کر کشمیر میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ ڈی ایف پی نے افسوس کا اظہارکیاکہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو ہراساں جارہاہے اوران کی تذلیل کی جارہی ہے جبکہ بھارت حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے قتل کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ بیان میں پارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں،انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا جنہیں 5اگست 2019سے پہلے اور اس کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جب مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے علاقے کا فوجی محاصرہ کیا تھا۔