شدید عوامی ردعمل پر مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں ہر گھر پر ترنگامہم سے پیچھے ہٹنے پر مجبور
سرینگر26 جولائی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کشمیریوں کو بھارت کے یوم آزادی کے سلسلے میں ترنگا خریدنے پر مجبور کرنے کی مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی مہم پر سخت تنقید کے بعد بھارتی حکومت اس مہم سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئی ہے ۔
یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا تھاجب بھارتی محکمہ تعلیم کی جانب سے 16جولائی کو جاری کردہ ایک سرکلر کے ذریعے کشمیری طلبا کو مودی حکومت کی ہر گھرپر ترنگا لہرانے کی مہم کے لیے 20 روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیاتھا۔سرکلر میں تعلیمی اداروں کے سربراہان کواس مہم کے لیے ہر طالب علم اور عملے کے اراکین سے رقم وصول کرنے کی ہدایت کی گئی تھی ۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما غلام نبی لون نے اس سرکلر کی ایک کاپی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی اور مودی حکومت سے ترنگا لہرانے کی مہم کیلئے کشمیری طلباء سے پیسے وصول کرنے پر سوال اٹھایاتھا۔کشمیریوں اور سیاسی قیادت کی طرف سے اس مہم کی سخت مخالفت کے بعد محکمہ تعلیم کے ایک علاقائی افسر اندرجیت سنگھ نے یہ کہتے ہوئے اپنی شرمندگی چھپانے کی کوشش کی کہ سرکلر "غلطی سے جاری کردیاگیا تھا اور مہم کیلئے فنڈ کی وصولی رضاکارانہ تھی۔پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں ضلع اسلام آباد میں ایک شہری ادارے کے ملازمین کو مبینہ طور پر دکانداروں سے ترنگے کیلئے 20، 20روپے جمع کرانے کے اعلانات کرتے ہوئے دکھایاگیا تھا ۔