کشمیری عوام نے لال چوک میں ترنگالہرانے کی تقریب کو مسترد کردیا ، محمود احمد ساغر
اسلام آباد 26 جولائی (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوجیوں کے زیر سایہ لال چوک سرینگر میں ترنگا لہرانے تقریب کو کشمیری عوام نے مسترد کر دیاہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمو احمد ساغر نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاکہ ترنگا لہرانے کی تقریب میں بھارتی فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے سول کپڑوں میں شرکت کی اور اس دوران ہزاروں فوجیوں نے لال چوک کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے ان ظالمانہ ہتھکنڈوں سے تنازعہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیرکے بارے میں اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی ترک کرے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دے کراس تنازعہ کو حل کرے۔محمود احمد ساغر نے کہا کہ کشمیری شہدا کی قربانیوں ہرگزرائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ مقبوضہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے کشمیریوں کی نسل کشی کررہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ بھارتی قابض فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود کشمیری حریت پسند قیادت اور عوام نے شہداء کے مشن کو جاری رکھا ہوا ہے اور وہ کسی بھی قیمت پر اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت اور ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو جیلوں اور حراستی مراکز میں نظربند کر رکھا ہے جبکہ جموں وکشمیر کوایک انسانی جیل بنادیاگیا ہے ۔حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر نے بھارت پر زوردیا کہ وہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے انسانیت سوز مظالم کا سخت نوٹس لے۔