APHC

مقبوضہ کشمیر : کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کی شدید مذمت

اسلام آباد21 جون (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے حالیہ دنوں میں جعلی مقابلوں کے دوران 9بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور نہیں کرسکتی ۔
محمود احمد ساغرنے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاکہ آزادی کی تحریکوں کو نہ تو ماضی میں کبھی فوجی طاقت سے دبایا جاسکا ہے اور نہ ہی بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیری نوجوانوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز کپواڑہ میں ایک جعلی مقابلے میں شوپیاں کے رہائشی ایک نوجوان شوکت احمد کو شہید کردیا ہے ۔ 7جون کو ایس ایس پی شوپیاں تنوشری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران شوکت کی گرفتاری کا دعوی کیا تھا ۔ انہوں نے پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف تو پولیس آئے دن مقبوضہ کشمیر کی سڑکوں پر ا نصب لاڈ سپیکروں کے ذریعے اعلان کر رہی ہے کہ پولیس کشمیری عوام کے تحفظ کیلئے ہے جبکہ دوسری طرف پولیس سرینگر میں واقع کارگو سنٹر میں بزرگوں اورنوجوانوں حتیٰ کہ خواتین کو بھی تشددکا نشانہ بنانے کے علاوہ جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کی دھمکی دے رہی ہے ۔ محمود ساغر نے کشمیری عوام کے عزم ، حوصلے اور استقلال کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ وہ گزشتہ 75برس خصوصا 5اگست 2019کے بعد سے کشمیری عوام پر ظلم وتشددکے پہاڑ توڑرہا ہے تاہم کشمیری عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لئے بے مثال قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔ محمود ساغر نے اقوام عالم، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کے تحفظ کے علمبرداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوںکی حالت زار کانوٹس لیں اور مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ انہوں نے جنیوا میںاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تحفظ کے بارے جاری اجلاس میں موجود نمائندگان کی توجہ جموں وکشمیر کی مبذول کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنما الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر میںمودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی تعلیمی دہشت گردی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت تمام غیر انسانی اور غیر قانونی ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیر کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکامی کے بعد اب مقبوضہ علاقے میں نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کے لیے تعلیم کو نشانہ بنا رہی ہے۔الطاف بٹ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھارتی حکام نے فلاح عام ٹرسٹ سے وابستہ سینکڑوں سکولوں پر پابندی لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارتی حکام نے اسلام آباد کے علاقے مرہامہ میںایک دارالعلوم” جمعیت الصالحات” کو ضبط کر لیا۔ انہوں نے مہذب دنیا اور بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی سفاکانہ کارروائیوں پر اپنی خاموشی ترک کریں اور بھارتی حکومت کو اپنے فیصلے واپس لینے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے کا موقع فراہم کرنے پر مجبورکریں۔
ادھر پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مظفر آباد سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کیلئے کشمیری نوجوانوںکی نسل کشیُ جاری رکھے ہوئے ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button