کرناٹک میں مسلمان نوجوانوں کا قتل: مسلم تنظیموں نے امتیازی سلوک کے لیے بی جے پی حکومت کی مذمت کی
بنگلورو31 جولائی (کے ایم ایس) بھارتی ریاست کرناٹک میں حال ہی میں ہندو انتہا پسندوں نے دو مسلمان نوجوانوں مسعود اور فاصل کو بے دردی سے قتل کر دیا ۔ جنوبی ضلع کنٹر میں محمد مسعود پر 19جولائی کو بوتلوں سے حملہ کرکے انہیں قتل کیا گیاجبکہ 29جولائی کو ضلع منگلورو میں محمد فاضل نامی مسلمان کو قتل کیا گیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ریاست میں نامعلوم افراد نے 27جولائی کو ایک ہندو نوجوان پروین نیستارو کو قتل کر دیا تھا۔ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے مقتول ہندو نوجوان کے گھر جاکر اسکے اہلخانہ کو 25لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلا ن کیا جبکہ انہوں نے مسعود اور فاضل کے اہلخانہ سے ملاقات نہ کے اپنی مسلم دشمن کا واضح ثبوت دیا۔
ریاست کے مسلم قائدین نے وزیر اعلیٰ کے اس امتیازی اقدام کی شدید مذمت کرتے کہا کہ حکومت کو کسی ایک مخصوص طبقہ کی حمایت نہیں بلکہ سب کے ساتھ مساوی سلوک کرنا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہا کہ ملک میں مساوات نہیں ہیں اور معاوضہ کی تقسیم میں بھی امتیاز برتا جارہا ہے۔مسلم رہنما کے اشرف نے ضلع انتظامیہ کی طرف سے طلب طلب کردہ پیس کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کرتے کہا کہ یہ اجلاس وزیر اعلیٰ کو طلب کرنا چاہیے تھا۔مسلم سنٹرل کمیٹی نے مقتول مسعود اور فاصل کے ورثا کے لیے 30لاکھ روپئے معاوضہ کا اعلان کیا ہے