یاسین ملک نے 10دن بعد اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی ، جیل حکام کا دعویٰ
سرینگر 02اگست (کے ایم ایس)
نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے10دنوں سے جاری بھوک ہڑتال ختم کر دی ہے ۔انہوں نے بھوک ہڑتال متعلقہ حکام کو ان کے مطالبات سے آگاہ کئے جانے کے بعد ختم کی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 56سالہ علیل رہنماء نے 22جولائی کو روبیہ سعید کے اغوا کے جھوٹے مقدمے کی منصفانہ سماعت اور انہیں ذاتی طورپر جموں کی عدالت میں پیش ہونے کے حق سے محروم رکھے جانے کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کی تھی ۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے جیل حکام کے حوالے سے بتایا کہ دلی کے امور جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گوئل کی درخواست پریاسین ملک نے اپنی بھوک ہڑتال دو ماہ کے لیے موخر کر دی ہے۔یاسین ملک ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔جیل کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ڈی جی نے یاسین ملک کو بتایا کہ ان کے تمام مطالبات کو متعلقہ حکام تک پہنچا دیاگیا ہے اور انہیں اس بارے میں فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔گوئل نے ان سے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کی درخواست بھی کی تھی ،جس کے بعد انہوں نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی۔یاسین ملک کو بلڈ پریشر میں اتار چڑھائو کے بعد گزشتہ ہفتے نئی دلی کے آر ایم ایل ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور جیل واپس آنے کے بعد انہوں نے دوبارہ کچھ بھی کھانے سے انکار کر دیا تھا۔حکام کے مطابق یاسین ملک جنہیں بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے ایک ہائی رسک سیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، کو جیل کے میڈیکل انویسٹی گیشن روم میں منتقل کر کے آئی وی فلوئیڈز دیاگیاتھا۔یاسین ملک نے ہسپتال کے ڈاکٹروں کے نام ایک خط میں کہا تھا کہ وہ علاج نہیں کروانا چاہتے ہیں۔