بھارت

سکھس فار جسٹس کی پنجاب کی بھارت سے آزادی تک ہر گھر خالصتان کے نعرے بلند کرنے کی اپیل

واشنگٹن 09 اگست (کے ایم ایس)
امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم سکھس فار جسٹس نے جو خالصتان کے قیام کے لیے پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کیلئے جدوجہد کررہی ہے پنجاب کے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 15 اگست کوبھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ‘ہر گھر خالصتان’کا نعرے بلند کریں اور اپنے گھروں پر خالصتان کے جھنڈے لگائیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھس فار جسٹس کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں بھارتی پنجاب کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اس سال 15اگست کوخالصتان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے عہد کی تجدیدکریں جب بھارت اپنی آزادی کے 75سال پورے ہونے کا جشن منا ئے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پنجاب کی بھارت سے آزادی کے لیے فیصلہ کن سال ہوگا۔پنوں نے 26جنوری 2023تک بھارت سے علیحدگی کیلئے خالصتان پر ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے سکھ برادری پر زور دیا ہے کہ وہ”بھارتی مقبوضہ پنجاب”میں سکھوں کا علیحدہ وطن بنانے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ” خالصتان کے قیام کے بعد ہر قسم دہشت گردی میں ملوث تمام افراد کو بین الاقوامی قوانین کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔سکھ رہنما نے شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور دہلی سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی جیسی سکھ تنظیموں سے کہاکہ وہ مودی حکومت سے مدد کی درخواست کرنے کے بجائے 26جنوری 2023کو خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے سکھوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن پوری دنیا نے دیکھا کہ ہم پرامن اور جمہوریت پسند لوگ ہیں جو بلٹ پر نہیں بلکہ بیلٹ پر یقین رکھتے ہیں اور اسی بات سے بھارت خوفزدہ ہے۔سکھس فار جسٹس یو کے کے کوآرڈینیٹر دوپندرجیت سنگھ نے کہاکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کے تحت سکھوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ پنجاب کے مستقل اور مستقبل کی وابستگی کے سوال پر ریفرنڈم کے ذریعے اپنی خواہشات کا اظہار کریں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button