بھارتی یوم آزادی سے قبل : راجوری حملہ کیامقبوضہ کشمیرمیں بھارت کا ایک اور فالس فلیگ آپریشن ہے
بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں پرگال آرمی کیمپ کے قریب دونوجوان شہید
جموں11 اگست (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کا خوف اس وقت سچ ثابت ہوا جب جمعرات کی صبح انہوں نے ضلع راجوری میں بھارتی فوج کے ایک کیمپ پر مبینہ حملے کی خبر سنی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ضلع کے علاقے پرگل میں ایک بھارتی فوجی کیمپ کے قریب دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جو کہ کشمیری نوجوانوں کو ملوث اور مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کرکے جدوجہد آزادی کشمیر اور پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارت کی ایک اور سازش کاحصہ ہے ۔بھارت کے یوم آزادی کی تقریبات سے صرف چند دن قبل پیش آنے والا یہ واقعہ بھارت میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے اپنے مذموم مقاصد کے لیے رچایا گیا ایک اور ڈرامہ لگتا ہے۔اس سے قبل راجوری کے علاقے پرگل میں ہی بھارتی فوج کے ایک کیمپ پر مبینہ حملے میں کم از کم تین بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔تجزیہ کاروں اور ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت کی سیاسی و عسکری قیادت نے ہمیشہ میڈیا کے ساتھ مل کرمحاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں اور جعلی مقابلوں کے دوران نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات میں اضافے اورمقبوضہ علاقے کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے کی کوشش کی ہے ۔ بھارت کو معاشی بدحالی،ملک میں جاری علیحدگی کی تحریکوں،بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں، نسلی گروپوں کے درمیان کشیدگی اور مذہبی تعصب جیسے بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ماضی میں بھی بھارت کوئی ٹھوس ثبوت فراہم کئے بغیر پاکستان کو ایک فالس فلیگ آپریشن میں ملوث کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔بھارتی یوم آزادی سے چند دن قبل ایک اور جھوٹے فلیگ آپریشن میں پاکستان کو ملوث کرنے کے ذریعے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔بھارت کی اپنے مذموم عزائم کے حصول کے لیے پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کی تاریخ رہی ہے۔ 26نومبر 2008کو بھارت نے پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے ممبئی حملے کرائے تھے اورجولائی 2013میں بھارت کے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے سابق تفتیشی افسر ستیش ورما نے اس راز سے پردہ اٹھایاتھا کہ بھارتی حکومت نے انسداد دہشت گردی کی قانون سازی کو مضبوط کرنے اور پاکستان کو بدنام کرنے کے مذموم مقصد کیلئے ممبئی اور پارلیمنٹ پرحملوں میں سینکڑوں افراد کو ہلاک کرایاتھا۔اس وقت کے بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے انکشاف کیاتھا کہ ہندو انتہاپسند تنظیمیں بی جے پی اور آر ایس ایس ہندوتوا دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے تربیتی کیمپ چلا رہے ہیں۔ یہ انتہا پسند گروپ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد اور مالیگائوں بم دھماکوں میں بھی ملوث ہیں۔ ممبئی حملوں کے دن مہاراشٹر میں انسداد دہشت گردی فورس کے سربراہ ہیمنت کرکرے کو قتل کر دیا گیاتھا۔ انہوں نے 2008کے مالیگائوں میں بم دھماکوں کی تحقیقات کی سربراہی کی تھی اور اکتوبر 2008کے آخر میں انہوں نے 11مشتبہ افراد کو حراست میں لیاتھا جن میں سے بیشتر کا تعلق ہندوانتہا پسندتنظیم ابھی نو بھارت سے تھا۔
تفتیش کے دوران یہ بات ہیمنت کرکرے کے نوٹس میں آئی کہ بھارت میں ہندوتوا گروپ دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں اسی لیے انہیں قتل کر دیا گیا۔2016میں بغیر کسی تحقیقات کے بی جے پی حکومت نے فوری طورپر پاکستان پر پنجاب میں پٹھانکوٹ ایئر بیس حملے کی سرپرستی کا الزام لگادیاتھا۔ تاہم چند گھنٹوں بعد ہی ابتدائی تحقیقات میںبھارتی حکومت کے ان الزامات کی تردید ہو گئی تھی اوربھارتی تحقیقاتی اداری این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل شرد کمار نے کہاتھاکہ پٹھانکوٹ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں ۔2019میں بھارت نے پلوامہ میں خود ساختہ حملے کو پاکستان میں موجود درختوں پر ایک مہلک سرجیکل اسٹرائیک کے لیے استعمال کیا۔ واقعے کے فوری بعد بھارتی وزیراعظم نے بغیر کسی انکوائری اور ثبوت کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکی دی تھی۔ پلوامہ حملہ ایک خود ساختہ فالس فلیگ آپریشن تھا جسے مودی حکومت نے سیاسی فائدے اور ہندوتوا کے ماننے والوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ پلوامہ حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی بحث نے یہ ثابت کر دیاہے کہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا سب سے زیادہ فائدہ نریندر مودی کو ہوا ہے اور وہ بھارت کے عوام میں پاکستان مخالف جذبات بھڑکا نے کے ذریعے آئندہ عام انتخابات میں جیت کر دوسری مدت کے لیے منتخب ہوئے۔