مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں، حریت رہنما

سرینگر13 اگست (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے مقبوضہ علاقے کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ بھارت کو ایک موثر پیغام دیا جاسکے کہ کشمیر ی اپنے مادر وطن پر اس کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے بھیجے گئے اور سری نگر میں جاری ہونے والے ایک پیغام میں کہا کہ بھارت ایک جابر ہے جس نے لاکھوں کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ انہوں کہا کہ بھارت کو اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے زبردستی ہماری سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جو کہ ایک جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، کشمیریوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کشمیری حقوق کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔شبیر احمد شاہ نے تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی حاصل کریں گے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموںوکشمیرکے لوگوں سے کہا کہ وہ بھارتی حکومت کی مسئلہ کشمیر کو حل نہ کرنے کی پالیسی اور اس کے نتیجے میں ہونے والے شدید جبر کے خلاف 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر اپنا بھرپور احتجاج درج کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں سے کشمیری عوام حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا وعدہ بھارتی قیادت نے ان سے نہ صرف اقوام متحدہ اور بھارتی پارلیمنٹ میں کیا تھا بلکہ سری نگر کے لال چوک میں اس کا اعادہ کسی اور نے نہیں کیا بلکہ وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرونے خود کیاتھا تاہم آج تک نہ صرف یہ وعدہ پورا نہیں ہوا بلکہ جو لوگ اس کی یاد دلاتے ہیں انہیں گرفتاریوں اور قید و بند کی سزا دی جاتی ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ ایک ایسا ملک جو اپنے آپ کو ایک نمائندہ جمہوریت کے طور پر پیش کرتا ہے کشمیری عوام پر زبردستی اپنی مرضی مسلط کرنے کے لیے ظلم اور جبر کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کی امنگوں کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز کے لاکھوں اہلکار تعینات اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پوری آزادی پسند قیادت کے ساتھ ساتھ ہزاروں لوگ مقبوضہ علاقے او بھارتی جیلوںمیں بند کیے گئے ہیں جن کا واحد جرم بنیادی انسانی اور سیاسی حقوق کی بحالی کا مطالبہ ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماآغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری ہرسال بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہیں کیونکہ بھارت نے جموں کشمیر پر جبری قبضہ کررکھا ہے ۔ لہذا اس سال بھی 15اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جاسکے کہ کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی قبضے کو تسلیم نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو جموں وکشمیر میں یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں کیونکہ اس نے اپنے غاصبانہ قبضے کو دوام بخشنے کے لئے علاقے میں لاکھوں کی تعداد میں فوجی تعینات کررکھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے اور وہ حق خودارادیت کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں چوہدری شاہین اقبال، حکیم عبدالرشید، غلام نبی وار، ایڈووکیٹ شفیق الرحمان، ایڈووکیٹ اسرا اور عاقب وانی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بھارت ایک فسطائی ریاست ہے جسے اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔انہوں نے بھارتی حکومت کی ہر گھر ترنگا (ہر گھر پر بھارتی جھنڈا) مہم کو کڑی تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کا اخلاقی دیوالیہ پن ہے کہ وہ لوگوں کو اپنا جھنڈا لہرانے اور قومی ترانہ گانے پر مجبور کرنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے نہ تو بھارتی قبضے کو قبول کیا ہے اور نہ ہی انہوں نے اپنی سرزمین پر کبھی اپنی مرضی سے بھارتی جھنڈا لہرایا ہے اس کے برعکس وہ پاکستانی پرچم فخر سے آویزاں کرتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید بشیر اندرابی نے کہا کہ بھارت کو جموں و کشمیر میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ ظالم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں اور اس بار بھی 15 اگست کو ایسا ہی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے دنیا کے سامنے کشمیریوں کو ان کا حق ، حق خود ارادیت دلانے کا وعدہ کیا تھالیکن بعد میں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی مسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
جموں میں مقیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما، ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت جو خود کو دنیا کی نام نہاد سب سے بڑیجمہوریت کے طور پر پیش کرتا ہے کو یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیریوںکا حق آزادی طاقت کے بل پر دبا رکھا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بندوق کی نوک پر متنازعہ علاقے کے لوگوں کے ذہنوں میں حب الوطنی اور بھارت کے تئیں وفاداری بھرنا چاہتاہے اور علاقے کے لوگوں کو اپنے گھروں پر بھارتی پرچم لہرانے پر مجبور کرنا چاہتا ہے لیکن اسے جان لینا چاہیے کہ اس طرح کے اقدامات سے متنازعہ علاقے کے زمینی حقائق نہیں بدلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متنازعہ علاقے میں زبردستی بھارتی جھنڈا لہرانے سے ان لوگوں کے دل و دماغ نہیں بدلیں گے جنہوں نے اپنی آزادی کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ایڈوکیٹ بہل نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی مسلسل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے تک یہ حمایت جاری رہے گی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد پارہ، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، عبدالصمد انقلابی، خادم حسین، سبط شبیر قمی، ڈاکٹر مصعب اور عاقب وانی نے اپنے بیانات میں لوگوں سے 15 اگست کوہڑتال کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button