مقبوضہ جموں و کشمیر

میرواعظ کی نظربندی سے متعلق بھارتی گورنر کا بیان ایک افسانہ اور حقیقت کے بالکل برعکس ہے: عوامی مجلس عمل

سرینگر 20اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل نے بھارتی گورنر منوج سنہا کے اس بیان کوایک افسانہ اور حقیقت کے بالکل برعکس قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق گھر میں نظر بند نہیں ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بی بی سی کی وہ ٹیم جس نے منوج سنہا کا انٹرویو کیا تھا، آج میر واعظ کا انٹرویو کرنے میر واعظ منزل نگین آئی توانہیں ہمیشہ کی طرح گیٹ پر روک دیا گیا اور اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسی طرح ذرائع ابلاغ کے دیگرنمائندوں نے بھی جب میرواعظ منزل آنے کی کوشش کی توگیٹ پر موجود فورسز کی طرف سے انہیں اندرجانے کی اجازت نہیں دی گئی۔تنظیم نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے اور پوری دنیا اس سے واقف ہے کہ میر واعظ عمر فاروق 5اگست 2019سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر اپنے گھر میں نظر بند ہیں اور انہیں اپنے گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے یہاں تک کہ وہ جامع مسجد میں نماز جمعہ اور وعظ و تبلیغ کا منصبی فریضہ ادا کرنے سے بھی قاصر ہیں ۔ بیان میں کہاگیا کہ میرواعظ عمر فاروق کو گزشتہ تین سال سے مختلف سماجی ، تعلیمی اور مذہبی تنظیموں کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت نہیں دی گئی جوبنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔عوامی مجلس عمل نے کہا کہ گورنر کے بیان کے مطابق اگر حکام نے اب انہیں رہا کر دیا ہے تو میرواعظ کو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت ہونی چاہیے اور گھر سے باہر جانے اوراپنی رہائش گاہ پر دوسروں سے ملاقات کرنے سے نہیں روکا جانا چاہئے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button