مقبوضہ جموں وکشمیر میں مقامی ، سیکولر مزاحمت فسطائی بھارت کیلئے باعث تشویش
IIOJK. A release from, People's Anti-Fascist Front (PAFF). They claim the responsibility of a brazen attack on an Army base in Rajouri, killing 4 Indian soldiers. Also indicated to continue with their operations as they still have fighters in the field. #PathaanFirstDayFirstShow pic.twitter.com/WeTaEwPLZA
— Minerva (@Minerva3053) August 14, 2022
سرینگر 14 اگست (کے ایم ایس) پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ(پی اے ایف ایف) جو کہ اقوام متحدہ کی طرف سے بلا تفریق مذہب و مسلک تمام کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے لڑنے والی مزاحمتی تنظیم ہے نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسے عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں G-20سربراہ اجلاس منعقد کرنے سے روکنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی اے ایف ایف نے ایک آن لائن ویڈیو پیغام میں کہا کہ جموں و کشمیر کے تمام مذہبی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو روکنے کے لیے ایک ہیں۔
پی اے ایف ایف کے ویڈیو بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں مقامی اور سیکولر طرز مزاحمت مودی کی قیادت میں فسطائی بھارت کے لیے حقیقی تشویش کا باعث ہے۔
روسی اداکارہ الیانا واسکووچ نے ایک ٹویٹر پیغام میں پی اے ایف ایف کے ویڈیو بیان کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری آخر کار مذہبی انتہا پسندی سے باہر ہو گئے اور کشمیر کاز اور کشمیری قوم پرستی کے لیے لڑنے کے لیے ایک سیکولر گروپ (پی اے ایف ایف) تشکیل دیا۔انکا یہ ٹویٹ جموںوکشمیر پر بھارت کے دعوے کی نفی کرتا ہے ۔ماضی قریب میں بھی اقوام متحدہ کی انسانی کونسل کے اس وقت کے سربراہPrince Zeid Ra’ad Al Hussein نے بھی اپنی رپورٹوں میں ایک آزاد، غیر جانبدارانہ اور بین الاقوامی مشن مقبوضہ علاقے میں بھیجنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی حکام علاقے میں شہری آبادی کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کر رہے ہیں ۔