کانگریس کی بی جے پی پر نہرو کو آزادی پسندوں کی فہرست سے نکال دینے پرتنقید
نئی دہلی 15اگست (کے ایم ایس)بھارتی ریاست کرناٹک کی حکومت کے ایک اشتہار میں بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کو آزادی پسندوں کی فہرست میں شامل نہ کرنے کے بعد کانگریس نے کہا ہے کہ نہرو کو اس طرح کے گھٹیا پن سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
کانگریس کے رہنماجے رام رمیش نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ اپنی نوکری بچانے کے لیے بے چین وزیر اعلیٰ کرناٹک جانتے ہیں کہ انھوں نے جو کچھ کیا ہے وہ ان کے والد ایس آر بومئی اوران کے پہلے سیاسی گروایم این رائے کی توہین ہے۔ دونوں نہرو کے بڑے مداح تھے اور بعد میں دوست بھی بنے۔ یہ افسوسناک ہے۔کرناٹک حکومت نے اپنے اشتہار میں گاندھی، سردار پٹیل، چندر شیکھر آزاد، مولانا عبدالکلام آزاد سمیت 12 آزادی پسندوں کی تصویریں دی تھیں لیکن نہرو کو چھوڑ دیا تھا۔دوسری طرف بی جے پی تقسیم ہندکا ذمہ دار نہرو کو ٹھہراتی ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تقسیم کی ہولناکیوں کے بارے میں ٹویٹ کیاکہ میں ان تمام لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے تقسیم کے دوران اپنی جانیں گنوائیں اور ان تمام لوگوں کے تحمل اور ہمت کو سراہتا ہوں جنہوں نے اس المناک دور میں نقصان اٹھایا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم کا 14 اگست کو تقسیم کی ہولناکی کے یادگاری دن کے طور پر منانے کا اصل مقصد یہ ہے کہ وہ انتہائی تکلیف دہ تاریخی واقعات کو اپنی موجودہ سیاسی لڑائیوں کے لیے چارے کے طور پر استعمال کریں۔رمیش نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جانا چاہیے اور نہ ہی ان کی توہین کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ تقسیم کے سانحے کو نفرت اور تعصب کو ہوا دینے کے لیے غلط استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ سچ یہ ہے کہ ساورکر نے دو قومی نظریے کی ابتدا کی اورقائداعظم محمد علی جناح نے اسے مکمل کیا۔ سردار پٹیل نے لکھا ہے کہ میں نے محسوس کیا کہ اگر ہم نے تقسیم کو قبول نہ کیا تو بھارت کئی ٹکڑوں میں بٹ جائے گا اور مکمل طور پر برباد ہو جائے گا۔