بھارت کی غلامی سے آزادی کا وقت آگیا ، مسرت عالم بٹ کا بھارت کی تازہ جارحیت پر ردعمل
قیدی کی جعلی مقابلے میں شہادت پر کوٹ بھلوال جیل میں ہڑتال
سرینگر18 اگست (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ اوردیگر حریت رہنماﺅں نے اقوام متحدہ اوردیگر عالمی طاقتوں پر زوردیا ہے کہ وہ بھارت کو جموں و کشمیر کی اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرکے جنوبی ایشیا کے خطے کی سنگین صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچائیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماﺅں نے یہ ردعمل بھارتی حکومت کی طرف سے اپنے شہریوںکو مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کے بعد ظاہر کیا ہے ۔مسرت عالم بٹ نے بھارت کی ایک جیل سے جاری پیغام میں اس اقدام کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری کو خبرار کیاکہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر کو اسرائیلی طرز پرآبادکاروں کی ایک کالونی میں تبدیل کر رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت راجستھان، اتر پردیش، بہار، پنجاب اور دیگر بھارتی ریاستوں سے لوگوں کو جموں و کشمیر لارہی ہے جو ابتدائی طورپر 25لاکھ غیر کشمیریوںکو مقبوضہ علاقے میں آباد کرنے کے بھارت کے منصوبے کا حصہ ہے ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز لیڈروں سے کہاکہ وہ بھارت کی غلامی کو خیر باد کہہ دیں اور جموں وکشمیر اور اسکے رہائشیوں کی بقا کیلئے کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد میںشامل ہوجائیں۔
دیگر حریت رہنماﺅں بشمول نعیم احمد خان، عبدالاحد پرہ، جاوید احمد میر، غلام محمد خان سوپوری اور محمد فاروق رحمانی نے کہاہے کہ بھارت کا یہ اقدام کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی اس استعماری جارحیت کابڑا مقصد جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کو الگ تھلگ کرنا اور ان کا خاتمہ ہے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جو پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے سربراہ بھی ہیں، پیر کو کل جماعتی اجلاس طلب کیاہے ۔ اجلاس میں مودی حکومت کی تازہ یلغار سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جائیگی۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کشمیریوں کوان کے حق رائے دہی سے محروم کرنے کیلئے کسی فسطائی نظریے کے حامل مقامی شخص کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اس اقدام نہ صرف کشمیری مسلمان متاثر ہوں گے بلکہ یہ جموں کے ڈوگروں اور کشمیری پنڈتوںکے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی ووٹر لسٹوں میں بھارتی شہریوں کے ناموں کی شمولیت کے خلاف لوگ آج جموں کے علاقے جانی پور میں سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے بھارتی الیکشن کمشنر کے تازہ حکم نامے کو نذر آتش کردیا اور مودی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ادھر بھارتی پولیس نے ضلع جموں میں ایک اور سیاسی قیدی کو جعلی مقابلے میں شہید کر دیاہے۔ پولیس نے محمد علی حسین نامی قیدی کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے نکال کر اسے دور دراز علاقے ٹوف ارنیا میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کردیا۔ جموں جیل میں ایک سال کے عرصے کے دوران قیدیوں کے ماورائے عدالت قتل کا یہ دوسراواقعہ ہے۔ اکتوبر 2021میں بھارتی فوجیوں نے اسی جیل سے آزاد جموں و کشمیر کے ایک قیدی ضیا مصطفی کو پونچھ کے جنگل میں لے جاکر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ علی حسین کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف کوٹ بھلوال جیل کے قیدیوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔