فسطائی مودی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندو توا حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں، مشعال ملک
اسلام آباد 19 اگست (کے ایم ایس) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن (پی سی او) کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اب نریندرمودی کی فسطائی حکومت علاقے کو ہندو تواراج میں لانے کے لیے نام نہاد اسمبلی انتخابات میں بھارتی شہریوں کو حق رائے دہی دے رہی ہے۔
مشعال ملک نے آج اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندوتوا حکومت کشمیری عوام کے خلاف ایک اور مذموم اقدام کے تحت مقبوضہ علاقے میں بھارتی ہندوو¿ں کو ووٹ کا حق دینے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں رہنے والے بھارتیوں کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کا مقصد کشمیریوں کو مزید بے اختیار کرناہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت سے ووٹروں کو درآمد کرکے فرقہ پرست نریندر مودی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلم اکثریتی جموںوکشمیر کو ہندو راج میں لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی جموںوکشمیر میں ہندو وزیر اعلیٰ کو لانا ہندوتوا طاقتوں کا پرانا خواب ہے لیکن انکا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی حدود کو دوبارہ ترتیب دینا، ہندو اکثریتی جموں کو زیادہ نشستیں دینا اور بھارتی شہریوں کو حق رائے دہی دینا بھارت کا بڑا نوآبادیاتی حربہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا اصل مقصد مقبوضہ علاقے کی مسلم شناخت کو ختم کرنا اور خطے میں ہندو تہذیب و تمدن قائم کرنا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں مودی کے مذموم منصوبوں کا نوٹس لیں۔ انہوںنے واضح کیا کہ بہادر کشمیری مودی کے مذموم منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔