یاسین ملک کاایک بارپھر جموں کی عدالت میں ذاتی طورپر پیش کرنے کا مطالبہ
نئی دہلی22اگست(کے ایم ایس)جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک بار پھر جموں کی عدالت میں1990میں بھارتی ایئر فورس کے چار اہلکاروں کے قتل سے متعلق مقدمے کی سماعت پر ذاتی طورپر پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک دہلی کی تہاڑ جیل سے جہاں وہ اس وقت نظر بند ہیں،ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سماعت میں پیش ہوئے۔ نئی دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے پیر کو جے کے ایل ایف کے سربراہ یاسین ملک کو قانونی مدد کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اسے ٹھکرا دیا اور 1990 میں بھارتی فضائیہ کے چاراہلکاروں کے قتل کے مقدمے کی سماعت میں ایک بارپھر مطالبہ کیاکہ انہیں ذاتی طورپر عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیاجائے۔ وہ نام نہاد دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔عدالت نے ذاتی پیشی کے ان کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے واضح ہدایات ہیں۔ تاہم عدالت نے انہیں قانونی مدد کی پیشکش کی۔جے کے ایل ایف کے سربراہ نے قانونی امداد کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے انہیں ستمبر کے تیسرے ہفتے میں اگلی سماعت کی تاریخ پر تحریری طور پر اپنا موقف پیش کرنے کو کہا۔ یاسین ملک نے روبیہ سعید اغوا کیس کی سماعت کرنے والی جموں کی عدالت میںذاتی طوپر پیش ہونے کا اپنا مطالبہ منوانے کے لئے 22جولائی سے 10روزتک بھوک ہڑتال کی تھی۔