گجرات:بلقیس بانوعصمت دری کیس کے مجرموں کی رہائی ، مسلمانوں نے ڈر کے مارے گاﺅں چھوڑ دیا
گاندھی نگر24 اگست (کے ایم ایس) بھارت میں بلقیس بانو عصمت دری کیس کے مجرموں کی رہائی کے بعد گجرات کے علاے داہود میں خوف ودشت کی لہر پھیل گئی ہے جہاں مسلمانوں نے اپنے گھروں سے بھاگنا شروع کر دیا ہے۔تقریباً 70 مسلم خاندانوں نے اپنے گھر خالی کر دیے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بلقیس بانو کے چچا ایوب نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ دیہاتی اپنا گھر چھوڑ کر جا رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی جانوں اور اپنے پیاروں کی جانوں کو کھونے سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم سب خوفزدہ ہیں۔ اگر کوئی ہمیں مارنے آئے تو ہمیں کون بچائے گا۔گاو¿ں کے ایک باشندے رزاق نے بتایا کہ مسلمانوں کو دائیں بازو کے گروہوں نے دھمکیاں دی تھیں جس کے بعد وہ گاو¿ں چھوڑ کر چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں رہنے سے ڈرتے ہیں۔
گجرات کے داہود ضلع کے رندھیک پور گاو¿ں کے ایک اور رہائشی شاہ رخ شیخ نے کہا کہ گاو¿ں والوں نے ضلع کلکٹر سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا ہم خوفزدہ ہیں۔ کئی لوگوں نے مجرموں کی طرف سے تشدد کے خوف سے گاو¿ں چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے کلکٹر سے اپیل کی ہے کہ وہ مجرموں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالیں اور گاو¿ں والوں کو تحفظ فراہم کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم خاندان خوف کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں اور بہت سوں نے نقل مکانی کر کے دوسرے علاقوں میں اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہنا شروع کر دیا ہے۔
یا د رہے کہ گجرات میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے 2002کے مسلم کش فسادات کے دوران ایک حاملہ خاتون بلقیس بانو کی عصمت دری اور اسکی دو سالہ بیٹی سمیت خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام گیارہ مجرموں کو 15اگست کوبھارتی یوم آزادی کے روز رہا کردیاہے۔