بھارت :گجرات میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والا مسلمان ریڈی بان دم توڑ گیا
احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں جہاں انتہاپسند ہندوتوا جماعت بی جے پی کی حکومت ہے، پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والے مسلمان ریڈی بان نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فیضان نامی مسلمان ریڈی بان کو بھارتی پولیس اہلکاروں نے 29اپریل کو بے رحمی سے ماراپیٹاتھا۔وہ ودودرا شہر کے ایک ہسپتال میں ایک ماہ سے زائد عرصہ تک موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ پولیس نے آملیٹ فروش فیضان کو اس وقت شدید تشدد کا نشانہ بنایا اورایک وین سے باندھ کر گھسیٹاجب رات دیر گئے ودودرا ریلوے اسٹیشن کے باہر اس کی دکان کھلی پائی گئی۔ فیضان پر حملہ کرنے کے الزام میں دو پولیس اہلکاروں اور ایک وین ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فیضان نے جس کی صرف دس ماہ قبل شادی ہوئی تھی، اپنے پیچھے ایک بیوہ چھوڑی ہے۔فیضان کے بھائی ممتاز نے ودودرا میں صحافیوں کو بتایاکہ میں نے اپنے بھائی کی اچھی طرح دیکھ بھال کی اوراس کا علاج معالجہ کرایا تاکہ وہ صحت یاب ہو جائے، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ اس کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ وہ سانس نہیں لے پارہاتھا، اس کے دونوں گردے اور پھیپھڑے بھی بری طرح متاثر ہوئے تھے اور اب وہ مر چکا ہے۔ممتازنے قصوروار پولیس اہلکاروں کوسزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس والوں نے میرے بھائی کو قتل کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان پولیس اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاتی ہم اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔مقتول فیضان کا تعلق بہار سے تھا اور اس کی لاش کو تدفین کے لیے آبائی گائوں لے جایا گیا ہے۔