قابض انتظامیہ کا دعویٰ جھوٹا ثابت،میرواعظ کونما ز جمعہ اکی امامت کی اجازت نہیں دی گئی
سرینگر26 اگست (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی امامت کی اجازت نہیں دی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق 5اگست 2019سے غیر قانونی طور پر گھر میں نظر بند ہیں، جب مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے پورے مقبوضہ علاقے کا محاصرہ کرلیاتھا۔میر واعظ نے جب گھر سے باہر نکل کر نماز جمعہ کا خطبہ دینے کیلئے مسجد جانے کی کوشش کی تو بھارتی پولیس نے انہیں رہائش گاہ کے باہر روک دیا ۔ مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے چند روز قبل ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ میرواعظ گھر میں نظر بند نہیں ہیں۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے گزشتہ روز سرینگر میں ایک بیان میں قابض حکام سے کہا تھاکہ اگر اس کا دعویٰ درست ہے تو میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ ادا کرنے اور تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کا خطبہ دینے کی اجازت دی جائے۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی انجمن شرعی شیعیان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ قابض انتظامیہ کی طر ف سے میر واعظ کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے سے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا یہ دعویٰ بے نقاب ہو گیاہے کہ میر واعظ نظر بند نہیں ہیں ۔ بیان میں افسوس ظاہر کیاگیا ہے کہ گزشتہ تین سال سے ایک ذمہ دار مذہبی رہنما اور مبلغ کو اپنی دینی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے مسلسل روکا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف جھوٹے دعوئوں کے ذریعے عالمی برادری کوگمراہ کیا جا رہا ہے۔