تلنگانہ میں بچوں کے خلاف جرائم میں اضافہ، نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروکے اعدادو شمار میں انکشاف
حیدر آباد 05ستمبر (کے ایم ایس )
بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروکے اعدادوشمارمیں انکشاف کیاگیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میںگزشتہ سال بچوں کے خلاف مجموعی طورپر جرائم کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے اور گزشتہ سال بچوں کے خلاف جرائم کے 5ہزار667واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروکے اعدادوشمارمیں سے ظاہرہوتا ہے کہ گزشتہ سال روزانہ بچوں کے خلاف جرائم کے 15 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ۔ بھارت بھر میں گزشتہ پانچ سال کے دوران بچوں کے خلاف جرائم کے واقعات میں 15.8فیصد اضافے کے بعد یہ تناسب بڑھ کر 42.5سے زائد ہو گیا ہے۔ایک غیر سرکاری تنظیم چائلڈ رائٹس اینڈ یو (CRY)کے ریجنل ڈائریکٹر جان رابرٹس نے بھارت میں بچوں کے جرائم سے تحفظ کے طریقہ کار کو محفوظ بنانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں بڑھتی ہوئی تشویش کو دور کیاجانا ضروری ہے۔ بچوں کے تحفظ کے لیے معاشرے کے لیے مناسب وسائل اور بجٹ مختص کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسکیموں کے نفاذ اور بچوں کے تحفظ کے نظام کو مضبوط بنایا جاسکے۔جان رابرٹس نے کہاکہ ویلج چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیوںسمیت بچوں کے تحفظ کے دیگر طریقہ کار کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ دیہات کی سطح پر جرائم کو روکنے کے لیے منفرد ٹاسک فورس ہیں جو بچوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انھوں نے این سی آر بی 2021کے اعداد و شمارکاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مجموعی طورپر بھارت میں ایک ہزار836بچے ایسے ہیں جو گزشتہ سال جرائم کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے ایک ہزار835لڑکیاں اور صرف 1 لڑکا شامل ہے جن کی عمریں 6تا 12سال کے درمیان ہیں۔ ان اعداد و شمار میں واضح طور پر لڑکیوں کے جرائم کا شکار ہونے کے خطرے کی نشاندہی ہوتی ہے ۔