بھارتی سپریم کورٹ نے مسلم صحافی صدیق کپن کی ضمانت منظور کر لی
نئی دلی 09ستمبر ( کے ایم ایس )
بھارتی سپریم کورٹ نے کیرالہ کے مسلم صحافی صدیق کپن کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے جو اکتوبر 2020سے قید ہیں ۔
چیف جسٹس یو یو للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے سپریم کورٹ نے صدیق کپن کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ انہیں تین دن کے اندر ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جائے اور ضمانت پر رہا کیا جائے۔ اس سے قبل عدالت عظمیٰ نے 29 اگست کو صحافی صدیقی کپن کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے یوپی حکومت سے 5 ستمبر تک جواب طلب کیا تھا۔ صدیق کپن نے الہ آباد ہائی کورٹ کی طر ف 3اگست کو ان کی ضمانت کی درخواست منسوخ کئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضداشت دائر کی تھی ۔ صدیق کپن کے وکیل ایڈووکیٹ کپل سبل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ انکا موکل اکتوبر 2020سے جیل میں قید ہے اور وہ ایک صحافی ہے جودلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے واقعے کی کوریج کیلئے ہاتھرس جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ صدیق کپن کوانسانی حقوق کے کارکن عتیق الرحمان اور تین دیگر افراد کے ہمراہ5 اکتوبر 2020کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعے کی رپورٹنگ کیلئے ہاتھرس جا رے تھے۔صدیق کپن پر امن و امان کی صورتحال کوخراب کرنے کیلئے ہاتھرس جانے کی وجہ سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔