سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر اظہار تشویش
نئی دلی : سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے بھارت میں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانیوالے امتیازی سلوک پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پرجاری کی گئی ایک رپورٹ میں بھارت میں مسلمانوں،مسیحی برادری ، دلتوں اور سکھوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم اور ان سے روا رکھے جانیوالے متیازی سلوک پر تشویش کا اظہار کیاگیا ہے ۔ رپورٹ میں بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے کیلئے مودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے متنازعہ قانون شہریت اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن جیسے ظالمانہ قوانین پر انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی تشویش کا حوالہ بھی دیاگیا ہے ۔ ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے مودی حکومت کی ان ظالمانہ پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے شہریت کا دو ہرے نظام کو رائج کیا جس سے تمام بھارتی شہریوں کیلئے یکساں حقوق کی ضمانت کی نفی ہوتی ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سال2023کی اپنی سالانہ رپورٹ میںبھارتی حکام پر ملک میں مسلمانوں، عیسائیوں، دلتوں اور دیگر اقلیتی گروپوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا باعث بننے والی امتیازی پالیسیوں اور قوانین کو فوری طورپر منسوخ کرنے پرزوردیاتھا۔ ہیومن رائٹس واچ نے رپورٹ میں بھارتی حکومت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث اہلکاروں کو جوابدہ بنانے پر بھی زوردیاہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے 2022میں قراردادنمبر 49/17کے ذریعے اقلیتوں بشمول مسلمانوں، دلتوں، قبائلیوںاوردیگر کے خلاف پر تشدد کارروائیوں اور مبینہ امتیازی قوانین اور پالیسیوں، نفرت پر مبنی جرائم پرسخت تشویش کا اظہار کیاتھا۔بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہندوتوا لیڈر کھلے عام ہندوئوںکو ملک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکساتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے اقلیتوںکو مسلسل خوف ودہشت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔بھارت میں مسلمانوں، دلتوں، سکھوں اور مسیحی برادری کو مسلسل ہندوتوا حکومت کی طرف سے امتیازی سلوک اورظلم و تشدد کا سامنا ہے جس سے بھارت کے جمہوری اور سیکولرملک ہونے کے دعوئوں پر سوال اٹھ گئے ہیں ۔رپورٹ میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری مداخلت کرے اور بھارت میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو رکوانے کیلئے کردار ادا کرے۔