عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف فوری توجہ دینے کامطالبہ
جنیوا 15 ستمبر (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنما الطاف حسین وانی کی قیادت میں کشمیری وفد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر فوری توجہ دے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وفد نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی مستقل نمائندہ سفیر Naseema Baghiور قونصلر سلیمہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کی آبادکاری کی استعماری پالیسیوں کا موثر نوٹس لے۔ انہوں نے بھارتی معاشرے میں فرقہ پرستی کی بڑھتی ہوئی لہر اور کشمیر پر اس کے تباہ کن اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے فسطائی نظریے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔
کشمیری وفد نے کہا کہ آر ایس ایس کے زیر اثر بی جے پی حکومت اب جموں و کشمیر کی تاریخ، جغرافیے ،مذہبی شناخت، ثقافتی اقدار کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ وفد نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہیں ۔ مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی اور تشدد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ کشمیری بطور نسل معدومیت کے دہانے پر ہیں۔وفد نے مقبوضہ علاقے میں عارضی طور پر مقیم بھارتی شہریوں کو ووٹنگ کے حقوق دینے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی نسل پرست حکومت مقبوضہ علاقے میں ہندو وزیر اعلیٰ لانے کی سازش کر رہی ہے۔ وفد نے او آئی سی حکام پر زور دیا کہ وہ بی جے پی حکومت کی کارستانیوں کا موثر نوٹس لیں اور مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر اسے جوابدہ ٹھہرائیں ۔
وفد میں سید فیض نقشبندی، شمیم شال، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، ڈاکٹر ولید رسول اور ایڈووکیٹ ندا شامل تھے۔