بھارتی حکومت کایوکرین سے واپس آنیوالے میڈیکل کے طلبا کو مقامی کالجوں میں داخلہ دینے سے انکار
نئی دلی 16 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارتی حکومت نے یوکرین پر روس کے حملے کے بعد وہاں سے بھارت واپس آنے والے میڈیکل کے طلباء کو یونیورسٹیوں میں داخلہ دینے سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث ان طلباء کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے ایک بیان حلفی میں کہا ہے کہ یوکرین سے واپس آنے والے میڈیکل کے بھارتی طلبا کوقانون میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے کالجوں میں منتقل نہیں کیا جاسکتا ۔بیان حلفی میں کہاگیا ہے کہ ان طلباء کو ملک کے کالجوں میں داخلہ دینے کی قانون میں گنجائش موجود نہیں اور نہ ہی ابھی تک کسی ایک بھی طالب علم کو غیر ملکی کالجوں سے ملک کے کسی کالج میں منتقل کیاگیا ہے ۔حکومت کی طرف سے یہ بیان حلفی جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا پر مشتمل سپریم کورٹ کے ایک بنچ میں یوکرین میں جنگ کی وجہ سے واپس لوٹنے والے بھارتی طلبا کی طرف سے ملک میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کی اجازت کیلئے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کے دوران پیش کیاگیا۔ طلبا کی درخواست پر سپریم کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیاتھا ۔ حکومت نے اپنے جواب میں عدالت عظمی کو آگاہ کیا ہے کہ ملک میں ایسا کوئی قانون موجو دنہیں ہے جس کے تحت ملک واپس آنے والے طلباء مقامی میڈیکل کالجوں میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ بیان حلفی میں مزید کہا گیا ہے کہ واپس آنیوالے بھارتی طلبا کو مقامی میڈیکل کالجوں میں منتقل کرنے کی درخواستیں نہ صرف انڈین میڈیکل کونسل ایکٹ1956 اور نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ 2019 کے علاوہ دیگر ضابطوں کی بھی خلاف ورزی ہیں ۔