ہندوتوا تنظیم نے خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ میں شیولنگ ہونے کا دعویٰ کر دیا
اجمیر 27مئی (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس کی گیانواپی مسجد کے احاطے سے مبینہ طورپر شیولنگ ملنے کے دعوے سے پید اہونے والے تنازعے کے دوران ہندوانتہاپسند تنظیم ‘ہندو مہارانا پرتاپ سینا’ کے کارکنوں نے خواجہ غریب نواز کے نام سے مشہور اجمیر میںعالمی شہرت یافتہ صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ میں بھی شیولنگ ہونے کا دعوی کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندوتوا تنظیم ‘مہارانا پرتاپ سینا’ کے صدر راجیہ وردھن سنگھ پرمار نے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور مودی حکومت کولکھے گئے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے احاطے میںبھی شیولنگ موجود ہے، لہذا حکومت کو اس کی تحقیقات کرانی چاہیے ۔ہندوتوا تنظیم کے اس جھوٹے دعوی کے بعد اجمیر میں شدیدتنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ درگاہ کے خدام اورعہدیداروں سمیت مسلمانوں نے ہندوتوا تنظیم کے دعوے پر کڑی تنقید کی ہے ۔ خادمین کی تنظیم انجمن کمیٹی کے صدر سید معین چشتی نے ہندو تنظیم کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندتوا تنظیم کے اس بیان سے دنیا بھرمیں موجودخواجہ صاحب کے عقیدت مندوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے تمام مذاہب کے لوگ خواجہ غریب نواز کے مزار پر حاضری دیتے ہیں اور بھارت کے وزیر اعظم، صدر اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی کی جانب سے بھی مزاروں پر چادریں چڑھائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہوں سے ان کے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔