APHC

کشمیری وفد” یواین ایچ آرسی“ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو موثر طریقے سے اجاگر کر رہا ہے

جنیوا 16 ستمبر (کے ایم ایس) کنٹرول لائن (ایل او سی) کے دونوں اطراف سے تعلق رکھنے والا گیارہ رکنی کشمیری وفد جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جاری 51ویں اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو مو¿ثر انداز میں اجاگر کر رہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے رہنما الطاف حسین وانی کی قیادت میں وفد میں سردار امجد یوسف خان، سید فیض نقشبندی ، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، شمیم شال، حسن البنا، پروفیسر شگفتہ اشرف، ڈاکٹر ولید رسول، ڈاکٹر سائرہ شاہ، ڈاکٹر وقاص علی کوثراور بیرسٹر ندا سلام سمیت سیاسی رہنما، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی کے ارکان اور حقوق کارکنان شامل ہیں۔ مندوبین مختلف سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں اور دنیا کی توجہ مقبوضہ جموںوکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی طرف مبذول کر رہے ہیں۔کشمیری مندوبین سردار امجد یوسف خان، حسن البنا، پروفیسر شگفتہ اشرف، ڈاکٹر وقاص اور ڈاکٹر سائرہ شاہ نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے حق ترقیSaad Alfarargiسے ملاقات میں انہیں آگاہ کیا کہ بھارت نے کشمیریوں کے سیاسی ، معاشرتی ، معاشی سمیت تمام حقوق سلب کر لیے ہیں اور انہیں تنہا اور پسماندہ کردیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوںکی جان ومال کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے طریقہ کار کو بروئے کار لائے۔شمیم شال نے یو این ایچ آر سی کے اجلاس کے دوران ایجنڈا آئٹم ٹو کے تحت پیش کیے گئے اپنے بیان میں عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ چیلنجوں اور بڑھتی ہوئی عالمی کشیدگی سے انسانیت کو درپیش خطرہ سے نمٹنے لیے لائحہ عمل بنائے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے خاص طور پر مقبوضہ جموںوکشمیر کا ذکر کیا جہا ں کی آبادی انتہائی ہولناک صورتحال سے دوچار ہے۔کشمیری نمائندوں الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، شمیم شال، ایڈووکیٹ پرویز احمد، ڈاکٹر ولید رسول اور ایڈووکیٹ ندا سلام نے اسلامی تعاون تنظیم کی مستقل نمائندہ سفیر نسیمہ بگلی اور کونسلر سلیمہ دلیبے سے ملاقات میں کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کو مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیل کی مذموم بھارتی کوششوں کا نوٹس لے۔الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، سردار امجد یوسف خان، شمیم شال اور سائرہ شاہ نے یو این ایچ آر سی کے اجلاس کے دوران عمومی بحث میں حصہ لیتے ہوئے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرے۔ انہوں نے کونسل پر یہ بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کے لوگوں کی جان اور عزت کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے طریقہ کار کو بروئے کار لائے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیری وفد جنیوا میں اپنے قیام کے دوران 7 اکتوبر تک منعقد ہونے والے یو این ایچ آر سی اجلاس میں شرکت کے علاوہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین، خصوصی نمائندوں، سفاتکارں، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ اہم ملاقاتیں کرے گا۔ اس دورے کا بنیادی مقصد بھارت کے غیر قانون زیرقبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بالخصوص ماورائے عدالت قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات، کشمیری نظربندوں کی حالت زار، املاک کی بڑے پیمانے پر تباہی، اختلاف رائے پر پابندی، حق تعلیم اور مذہبی حقوق پر حملوں اور جبر استبداد کے دیگر بھارتی ہتھکنڈوں کو اجاگر کرنا ہے

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button