بھارتی فوج نے ترال میں گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا: محبوبہ مفتی
سرینگر 29ستمبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور ایک خاندان کے ا فراد خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع میں ترال کے علاقے سیر جاگیر میں ایک خاندان نے بتایا کہ بھارتی فوج نے پیر کی شام ان پر حملہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مار پیٹ کے دوران ایک خاتون کے سر پر چوٹ آئی اور اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کل رات ترال میں ینگونی فوجی کیمپ کے اہلکاروں نے سیر جاگیر میں گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور ایک خاندان کو بے رحمی سے مارا پیٹا۔ انہوں نے کہاکہ شدید زخمی ہونے کی وجہ سے خاندان کی بیٹی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ گاو¿ں کے شہریوں کو فوج نے مارا پیٹا ہو۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی عشرت جان کو گھسیٹ کر لے جایا گیا اور اس کے کپڑے پھاڑے گئے جس سے وہ بے ہوش ہو گئی اور بعد میں اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ عشرت نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوجی اہلکار اسے گھر سے گھسیٹ کر لے گئے اور اپنی گاڑی میں لے جانے کی کوشش کی۔عشرت نے بتایا کہ اس نے شورمچایا جس کے بعد لوگ گھروں سے باہر آئے اور اسے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج ان کے گھر پر باربارچھاپے مار رہی ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان اور غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔عشرت کی والدہ نے بتایا کہ اس کا ایک بیٹا پہلے ہی گزشتہ تین ماہ سے جیل میں بند ہے جبکہ دو دیگر کو بھارتی فورسز بار بار تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔اہلخانہ نے اس طرح کے مظالم بندکرنے کا مطالبہ کیا تاکہ دوبارہ اس طرح کا واقعہ پیش نہ آئے۔