جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے صدر دفتر کے باہر بھارت مخالف مظاہرہ
جنیوا 22 ستمبر (کے ایم ایس) سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے ہیڈ کوارٹر کے باہر ایک بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں عالمی برادری کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی طرف مبذول کرائی گئی۔
مظاہرے کا اہتمام اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی )کے جاری 51ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے کشمیری وفد اور تحریک کشمیر یورپ نے کیا تھا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”بھارت کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرو، بھارتی فوج کشمیر میں پیلٹ فائرنگ بند کرو اور کشمیری آزادی چاہتے ہیں“ جیسے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر مقررین نے یو این ایچ آر سی اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجی جبر، حراستی قتل، املاک کی بڑے پیمانے پر تباہی، اجتماع اور اظہار رائے کی آزادی کے حق پر پابندیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی فوجیوں کی مذہبی اور تہذیبی جارحیت کا نوٹس لیں۔
انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کشمیری سیاسی رہنماوں،علمائے دین ز اور انسانی حقوق کے محافظوں کی بلا جواز نظربندی کی مذمت کی۔ انہوں نے یو این ایچ آر سی اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ مقررین میں پی پی پی آزاد جموں و کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین، الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، شمیم شال، حسن البنا، ایڈووکیٹ پرویز احمد اور فہیم کیانی شامل تھے۔