مقبوضہ جموں وکشمیر:موسمیاتی تبدیلی پھلوں کی فصل کے معیار کو متاثر کر رہی ہے،ماہرین
سرینگر 22 ستمبر (کے ایم ایس)ماہرین موسمیات نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پھلوں کی فصل کے معیار کے ساتھ ساتھ ان کی مقدار کو بھی متاثر کیا ہے۔
گرمی کی لہر کی وجہ سے جن کاشتکاروں کی روزی روٹی کا انحصار باغبانی پر ہے وہ کافی پریشان ہیں کیونکہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ موسم کس وقت کیا شکل اختیار کر لے گا۔ماہرین کا خیال ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات آنے والے وقت میں بڑھنے کا امکان ہے۔
بارہمولہ کے گورنمنٹ ڈگری کالج ہادی پورہ میں ماحولیاتی سائنس کے لیکچرر ڈاکٹر عامر حسین بٹ نے مقبوضہ علاقے کے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بے وقت برفباری، ژالہ باری، بادل پھٹنے اور شدید بارشوں کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک پہاڑی علاقہ ہونے کے ناطے کشمیرخطرے سے دوچار ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں نے عدم استحکام پیدا کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم یہاں ہر چیز کو الٹے انداز میں ہوتے دیکھ رہے ہیں جیسا کہ گرمیوں میں سردیوں کا موسم دیکھتے ہیں اور سردی کے موسم میں گرمی جیسا سماں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ خود اس کے ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے غیر قانونی کان کنی، جنگلات کی کٹائی اور دیگر چیزوں کو رواج دیاہے جس کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلی آئی ہے جس سے ہماری فصلیں اور پھل متاثر ہو رہے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی،کشمیر میں فروٹ پیتھالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر طارق رسو ل نے بتایا کہ ہر چیز کے مثبت اور منفی اثرات ہوتے ہیں اور سیب کے لیے بہار اور گرمی کے موسم بہت ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر موسم گرما گرم رہے گا تو کھجلی کے امکانات زیادہ رہتے ہیں اور سیب کی منڈی نیچے رہتی ہے اور اگر موسم بہار خشک رہے تو خارش اور دیگر بیماریوں کے امکانات کم رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں میں موسم گیلا رہے تو یہ الٹرنریا کا باعث بنتا ہے۔