انسانی حقوق کے عالمی ادارے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ نوجوانون کے قتل کے خلاف آوازبلند کریں
لندن22 دسمبر (کے ایم ایس) تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی حکومت،ارکان پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ نوجوانوں کے قتل، انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز اور دیگر معصوم شہریوں کی گرفتاری کے خلاف اقدامات کریں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق راجہ نجابت حسین نے جنیوامیںاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، یورپین یونین، برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ اور حکومتی عہدیداروں نے نام ایک خط میں ان پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی ماورائے قانون کاروائیوں کا نوٹس لیںاوران کے خلاف اپنی آوازبلند کریں۔
دریں اثناءبرطانوی پارلیمنٹ میں کشمیرکے بارے میں کل جماعتی پارلیمانی گروپ کی چیئرپرسن ڈیبی ابراھم نے گزشتہ روزتمام جماعتوں کے ارکان کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کے نام ایک مشترکہ خط لکھ کر مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چند ماہ میں پیش آنے والے واقعات بالخصوص خرم پرویز کی گرفتاری اورانہیں دہلی کی تہاڑ جیل میں نظربند کیے جانے پر تشویش کا اظہارکیااور شوپیان، سرینگر اور دیگر علاقوں میں ہونے والے ماورائے قانون اقدامات پران سے وضاحت طلب کی۔خط میں مطالبہ کیاگیا کہ انسانی حقوق کے تقاضوں کے مطابق یہ واضح کیا جائے کہ ان کاروائیوں میں نشانہ بنائے جانے والے شہریوں کا کیا قصورتھا؟خط میں واضح کیا گیا کہ خرم پرویز ایک پرامن اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والا کارکن ہے جس سے بھارت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انسانی حقوق کے ایک کارکن کی گرفتاری اور کشمیر میں نافذ قوانین کا انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے تناظر میں دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ خط میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہریوں کو انسانی حقوق فراہم کرے اور کالے قوانین کو منسوخ کرے۔