مقبوضہ کشمیر :مودی حکومت کے 05 اگست 2019 کے اقدام کے بعد خودکشیوں میں کئی گنا اضافہ
سرینگر22 ستمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر کی وجہ سے علاقے لوگوں کو درپیش شدیدذہنی اضطراب وتناﺅکا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ سولہ ماہ کے دوران 120 سے زائد افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
نریندر مودی کی قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 05 اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ اور اسکا فوجی محاصرہ کرنے کے بعد سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جس سے لوگ ذہنی تناو¿ کا شکار ہیں اور وہ خود کشی جیسا انتہائی اقدام کرنے پر مجبور ہیں ۔
سٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس(ایس ڈی آر ایف ) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کورونا وبائی مرض کے بعدمقبوضہ جموںوکشمیر میں خودکشیوں کے اقدامات میں شدید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ فروری 2021 سے اب تک خودکشی کی 365 کوششیں ریکارڈ کی گئیں جب کہ 127 افراد خودکشی کر چکے۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بڈگام ضلع میں سب سے زیادہ خودکشی کی 72 کوششیں، ضلع بارہمولہ میں 61 جبکہ ضلع اسلام آباد میں 55 کوششیں ریکارڈ کی گئیں ۔