مقبوضہ جموں وکشمیر:محکمہ اطلاعات کے ملازمین کا احتجاج
سرینگر 29 ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ملازمین نے ڈائریکٹر انفارمیشن راہول پانڈے کے جاری کردہ احکامات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کام کا بائیکاٹ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ملازمین نے بتایا کہ ڈائریکٹر نے وادی کشمیر کے 52 اور جموں کے 17 ملازمین کی تنخواہیں بغیر کسی جواز کے روکنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ملازمین نے تعلقات عامہ اور اشتہاری سیکشن ، ثقافتی یونٹ ، فیلڈ پبلسٹی اور اسٹیبلشمنٹ سیکشن سمیت تمام یونٹس کو لاک کردیا۔ملازمین نے ”ہم انصاف چاہتے ہیں “کے نعرے لگاتے ہوئے مذکورہ حکم فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔سرینگر کے علاقے رام باغ میں محکمے کے دفتر پر احتجاج کرنے والے ملازمین نے کہا کہ جموں ڈویڑن کے 17 اور کشمیر ڈویڑن کے 52 ملازمین کی ایک ماہ کی تنخواہ ایک مہینے سے روکی گئی ہے جس کی وجہ اعلیٰ حکام کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ24 گھنٹے محکمہ کی خدمت کر رہے ہیں لیکن انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کی تنخواہ کیوں روکی گئی ہے۔ملازمین نے کہا کہ تنخواہیں جاری ہونے تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے انفارمیشن ڈویڑن کشمیر کا کام اس وقت تک روک دیا ہے جب تک کہ مذکورہ حکم منسوخ نہیں کیا جاتا اور ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی جاتیں۔