مقبوضہ جموں و کشمیر

شبیر شاہ کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں نوجوانوں کی جبری گرفتاریوں کی مذمت

سرینگر16 جنوری (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے  وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے مختلف علاقوں سے آٹھ نوجوانوں کی جبری گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غیر قانونی طور پر نظربند شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ کشمیری عوام کی بھاری اکثریت نے 1947کے بعدجموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج حق خودارادیت کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت پسند کشمیر ی عوام کی طرف سے شروع کی گئی مزاحمتی تحریک اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ کشمیری عوام کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں جسے عالمی برادری نے تسلیم کررکھاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین نے بھارت کی غیر منطقی ہٹ دھرمی، محصور علاقے میں معصوم لوگوں کے بے رحمانہ قتل، نوجوانوں کی بے دریغ گرفتاریوں، مختلف بہانوں سے عوام کی تذلیل اور سیاسی سرگرمیوں، اظہاررائے کی آزادی اور شہری آزادیوں پر پابندیوں پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہا کہ ایک مقامی عوامی تحریک کوجس کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے قانونی حیثیت حاصل ہے، فوجی طاقت سے دبایانہیں جا سکتا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ بھارتی غنڈہ گردی، لوٹ مار اور وسیع پیمانے پر نسل کشی کے خلاف سنجیدہ کارروائی کریں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جن پر بھارت نے بھی دستخط کررکھے ہیں، حل کرنے میں مدد دیں ۔شبیر احمد شاہ نے کشمیری شہداءاور بھارت اورمقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہماری اجتماعی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم بھارت کی طرف سے وحشیانہ فوجی طاقت کے استعمال کے باوجود بہادری، حوصلے، صبر اور اتحاد کا مظاہرہ کریں اور مزاحمتی تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button