بھارتمقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی حکام نے کشمیرمیڈیا سروس کی ویب سائٹ ایک بار پھر بلاک کردی

سرینگر 24ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو باہر کی دنیا سے بے خبر رکھنے اور علاقے میں قابض بھارتی فورسز کے جرائم کو دنیا سے چھپانے کے لئے بھارتی حکام نے ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں جبکہ 5اگست 2019کے بعد ان پابندیوں کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔
معروف صحافتی ادارہ کشمیرمیڈیا سروس کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگرکرتاہے اور مظلوم کشمیریوں کو باہر کی دنیا میں ہونے والی اہم پیشرفتوں سے باخبر رکھتا ہے ۔یہ ادارہ دنیا کو قابض حکام کی طرف سے کشمیریوں کے سیاسی ، سماجی ، معاشی اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے آگا کرتا ہے اور بھارتی مظالم کو دنیا میں بے نقاب کرتا ہے۔ بی جے پی کی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لئے کشمیر میڈیا سروس کی ویب سائٹ کو ایک بار پھر بند کردیا ہے ۔ بھارت دنیا کو گمراہ کرنے اور مقبوضہ علاقے میں قابض انتطامیہ اور فورسز کی طرف سے جاری سیاسی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت اپنے جرائم کو چھپانے کے لئے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے اور کشمیر میڈیا سروس کی ویٹ سائٹ کو بلاک کرنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد علاقے میں اپنے گھنائونے جرائم کو چھپانے کے لئے ایک نیا میڈیا قانون نافذ کرکے صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا جینا حرام کردیا ہے جبکہ ہزاروں حریت پسند بغیر کسی جرم کے اب بھی مقبوضہ علاقے اوربھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مظلوم کشمیریوں پر آئے روزبے پناہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، بے گناہ نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میںاور دوران حراست قتل کیاجاتا ہے اور انہیں دہشت گردقراردیا جاتا ہے ۔ جب کوئی صحافی یا انسانی حقوق کا کارکن اس قتل وغارت پر سوال اٹھاتا ہے تو اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جاتا ہے۔ انہی جرائم کو چھپانے کے لئے ذرائع ابلاغ کے ادارے بھی قابض حکام کے نشانے پر ہیں۔قابض حکام کے ان جرائم کو سامنے لانے کی جرات کرنے والا ذرائع ابلاغ کا ہرادارہ بھارتی عتاب کا شکار بن جاتا ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو بھارت کے ان مظالم کا نوٹس لینا چاہیے اور مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت سمیت ان کے حقوق دلانے کے لئے آگے آنا چاہیے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button