مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیریونیورسٹی نے قانون کے طلبا ء کا مستقبل دائو پر لگا دیا

ku

سرینگر 24ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بیچلر آف لا ء کے دسویں سمسٹر کے طلبا ء نے کہاہے کہ ان کا سوالیہ پرچہ نصاب سے باہر تھا جس سے انکا مستقبل دائو لگ گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہوں نے سرینگر میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طلبا ء کو نصاب سے باہر کے سوالات پوچھ کر ان کے لئے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔ طلبا ء نے کشمیر یونیورسٹی کے حکام پر الزام لگایا کہ وہ اس طرح کی غلطیاں کرکے ان کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں اور انہیں ذہنی دبا ئو میں مبتلا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کی غلطیوں نے ہمارے مستقبل کو دائو پر لگا دیا ہے۔ یونیورسٹی میں ہماری بات سننے والا کوئی نہیں۔ بار بار ہونے والی غلطیاں ظاہر کرتی ہیں کہ کشمیر یونیورسٹی اب طلباء کے لیے دوستانہ ادارہ نہیں رہا۔ ہمیں لگتا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ نااہل افراد کو بغیر کسی میرٹ کے اعلیٰ پوسٹوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ طلباء کا کہنا تھا کہ کشمیر یونیورسٹی اور اس کے جنوبی اور شمالی کیمپس کے مناظر بھی پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ طالبات نصاب سے باہر پرچہ دیکھ کر بیہوش ہو گئیں جبکہ کچھ طالبات امتحانی ہال میں رونے لگیں۔ کشمیر یونیورسٹی کے معاملات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ نہ احتساب اور نہ شفافیت ہے بلکہ کشمیر یونیورسٹی غلطیوں کا گڑھ بن چکی ہے۔ ہمارا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے اور کشمیر یونیورسٹی کے حکام کو کوئی پروانہیں ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button