کل جماعتی حریت کانفرنس کی مقبوضہ کشمیرمیں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
سرینگر 28ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دبانے کے لیے بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں بشمول یاسمین راجہ، زمرودہ حبیب اور ڈاکٹر مصیب نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے نوجوانوں کے قتل، انہیںہراساں کرنے اور بے گناہ لوگوں کی گرفتاری اورسیاسی رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے مظالم کا مقصد کشمیری عوام میں خوف وہراس پیدا کرنا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو پست نہیں کیا جا سکتا اور وہ اپنی جدوجہد آزاد ی کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں ۔حریت رہنمائوں نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے پھلوں کے کشمیری کاشتکاروں کی غیر اعلانیہ اقتصادی ناکہ بندی کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اسرائیلی طرز پر کشمیریوں کی معیشت کو تباہ کر رہی ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے سے باہر کی منڈیوں تک پھلوں سے لدے ٹرکوں کی بلا رکاوٹ رسائی یقینی بنانے کیلئے بھارت پر دبا ئو ڈالے۔انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں بشمول کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کو انکی ثابت قدمی پر خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے اپنے وطن کی آزادی کی جدوجہد سے وابستگی کی وجہ سے بھارتی حکام کی انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے ۔انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کے لیے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے بھی اپیل کی کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے بھارت کو تنازعہ کشمیر کواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے پر مجبور کرے۔