”پی ایف آئی“ پر پابندی کا اقدام آئین اور بنیادی حقوق کے منافی ہے، جماعت اسلامی ہند
نئی دہلی 29 ستمبر (کے ایم ایس) جماعت اسلامی ہند نے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی طرف سے مسلم تنظیم” پاپولر فرنٹ آف انڈیا“ (پی ایف آئی) پر پابندی کوآئین اور بنیادی حقوق کے منافی قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسین نے ایک بیان میں کہا کہ کسی تنظیم پر پابندی لگانا نہ توکسی مسئلے کا کوئی حل ہے اور نہ ہی یہ جمہوری معاشرے کے لیے موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیموں پر پابندی لگانے کا کلچر بذات خود آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے اور یہ جمہوری روح اور بنیادی شہری آزادیوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی تنظیم کی پالیسیوں سے اختلاف ہو سکتا ہے اور اگر کوئی فرد قانون شکنی کرتا ہے یا کوئی جرم کرتا ہے تو اسکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکتی ہے۔ عدالتیں اس کے خلاف الزامات کے بارے میں فیصلہ کریں گی، جہاں اسے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا موقع بھی ملے گا تاہم، ناقص اور غیر مصدقہ بنیادوں پر ایک پوری تنظیم پر پابندی لگانا بلا جواز اور غیر جمہوری ہے۔سعادت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ حال ہی میںہم نے بہت سے فرقہ پرست اور بنیاد پرست گروہوں کو کھلے عام نفرت پھیلانے اور تشدد کی دعوت دیتے ہوئے دیکھا ہے مگر انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی لہذا پی ایف آئی کےخلاف جو پابندی عائد کی گئی یہ امتیازی اور تعصب پر مبنی دکھائی دیتی ہے۔
جماعت اسلامی ہند کی طلبہ تنظیم سٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا نے بھی پابندی کی مذمت کی۔تنظیم کے قومی صدر محمد سلمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی تمام شہریوں کے لیے تشویشناک اور جمہوریت اور آزادی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایف آئی کے ساتھ بہت سے اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن پابندی کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔