محمود ساغر کی طرف سے الطاف احمد شاہ کی گرتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش
اسلام آباد 04اکتوبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء الطاف احمد شاہ کی گرتی ہوئی صحت پر شدید تشویش ظاہر کی ہے جو گزشتہ کئی برس سے جیل میں قیدہیں۔
محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے پانچ سال قبل الطاف احمد شاہ کو ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھااورانہیں جیل میں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاگیا جس کی وجہ سے ان کی صحت تیزی سے گررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ الطاف شاہ کے ساتھ قابض انتظامیہ کے غیر انسانی رویہ کو ان کی زندگی سے کھلواڑ قراردیتے ہوئے کہاکہ حریت رہنماء کو ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے انتقامی کا رروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جیل حکام الطاف احمد شاہ کو شدید علالت کے باوجود بروقت علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے میں ناکام رہے ۔ انہوں نے کہا کہ الطاف شاہ کو گردوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور بھارتی حکام کی جان بوجھ کرانکی زندگی سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔ محمود احمد ساغر نے کہا کہ الطاف شاہ کے اہل خانہ کی جانب سے باربا درخواستوں کے باوجود قابض حکام نے الطاف شاہ کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی۔انہوں نے علاج معالجے کی سہولت کو کسی بھی قیدی کا بنیادی حق قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارتی حکام کشمیری نظربندوںکو علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادوں سہولتوں سے محروم رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ الطاف شاہ کی جلد رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ محمود ساغر نے کہا کہ بھارتی حکومت کوغیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنما ئوکو فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر رہا کرنا چاہیے تاکہ ان کے اہلخانہ ان کی مناسب دیکھ بھال کر سکیں۔