بھارتی جھوٹ نے برطانیہ میں ہندو مسلم بدامنی کو ہوا دی
لندن 06 اکتوبر (کے ایم ایس) برطانوی خبر رساں ایجنسی ”رائٹرز“ نے ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ اشتعال انگیز بھارتی ٹویٹس، افواہوں اور جھوٹی خبروں نے برطانیہ میں ہندو مسلم کشیدگی کوہوا دی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے م مطابق رائٹرز نے کہایہ ایک سوشل میڈیا طوفان تھا جس نے برطانوی شہر لیسٹر کو اپنی لپیٹ میںلے لیا۔
لیسٹر کے میئر پیٹر سولسبی نے بی بی سی ریڈیو کو بتایا ”میں نے سوشل میڈیا پر بہت سا مواد یکھا ہے جس نے بہت کچھ بگاڑ دیا ۔
حقائق کی جانچ کرنے والی سائٹ لاجیکلی Logicallyکے ایک ترجمان نے کہا کہ برطانوی شہر میں جو کچھ ہوا یہ اس بات کی ایک طاقتور مثال ہے کہ بے بنیاد پوسٹوں کے ذریعے کس قدر کشیدگی پھیلائی جاسکتی ہے، سوشل میڈیا پر غلط معلومات نے گزشتہ ماہ کی بدامنی میں بڑا کردارادا کیا تھا۔
تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوو¿ں کے مقامات پر حملہ کرنے کا الزام لگانے والی بہت سی گمراہ کن پوسٹس بھارت سے کی گئیں۔ بی بی سی مانیٹرنگ نے کہا کہ اس نے جن 2 لاکھ ٹویٹس کی تحقیقات کی ہیں ان میں سے نصف سے زیادہ جیو ٹیگ والے اکاو¿نٹس سے آئے ہیں جن میں #Leicester، #HindusUnderAttack اور #HindusUnderattackinUK جیسے ہیش ٹیگ ہیں۔