اتر پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمان شخص کی دکان میں توڑ پھوڑ
مرادآباد 27 دسمبر (کے ایم ایس) ہندو انتہا پسندوں نے بی جے پی اورآر ایس ایس کے زیر اقتدار بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک مسلمان شخص کی دکان میں توڑ پھوڑ کی اور اس کودکان بند کرنے پر مجبورکیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریاست کے ضلع مرادآباد کے علاقے مجولہ میں ”نیو سائی جوس سنٹر‘ ‘کے نام سے دکان گزشتہ 15 سال سے موجود ہے۔ہندو انتہا پسندوں نے دکان میں توڑ پھوڑ کی اور اس کے مسلمان مالک کو دکان بند کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے آو¿ٹ لیٹ کے نام’ ’نیو سائی جوس سینٹر“ پر اعتراض کیا۔ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل نے دعویٰ کیا کہ سائی بابا ایک ہندو دیوتا ہے اور مسلمان مالک کو اس کا نام تبدیل کرنا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں کی طرف سے چلائی جانے والی تمام دکانوں کو بند کرنے کی بھی دھمکی دی۔ماجھولا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او دھننجے سنگھ نے کہا کہ ہماری تحقیقات کے مطابق نونیت شرما کی قیادت میں تقریباً 20سے25 لوگوں نے جوس کی دکان کو زبردستی بند کرا دیا۔ انہوں نے اس کے مالک کو بھی تھپڑ مارا، ہم نے شرما اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔