پاکستان

بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، پاکستان

ٓاسلام آباد07اکتوبر ( کے ایم ایس )پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معصوم کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر بھارت کو جوابدہ بنائے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے آج( جمعہ ) پریس بریفنگ میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی جاری ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قابض افواج نے5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد مقبوضہ علاقہ میں 678 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جن میں سے 158کو اس سال شہید کیا گیا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز نے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بھارتی قابض افواج نے بارہمولہ، شوپیاں اور پلوامہ میں مزید 8 بے گناہ کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کے اس مطالبہ کو دہرایا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے 2018 اور 2019 کی گئی سفارشات کی روشنی میں تحقیقاتی کمیشن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ بھارت کو معصوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھہرائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد میں متعین بھارت کے ناظم الامور کو گزشتہ ہفتے وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر حکومت پاکستان کی شدید تشویش سے آگاہ کیا جو گزشتہ پانچ سال سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید ہیں اور وہ گردے کے کینسر میں مبتلا ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام کی طرف سے انہیں طبی امداد کی فراہمی سے مسلسل انکار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںدیگر کشمیری سیاسی قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت اور مسلسل نظربندی پر بھی گہری تشویش ہے جن میں حریت رہنما یاسین ملک بھی شامل ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق بھی اپنے گھر پر نظر بند ہیں اور انہیں جمعہ کا خطبہ دینے کے لیے سری نگر کی جامع مسجد جانے کی اجازت دینے سے مسلسل انکار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا معاشی طور پر گلا گھونٹنا جارہا ہے، کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج کی ‘معاشی دہشت گردی’ کا سامنا ہے، قابض افواج کی طرف سے طویل اور زبردستی سڑکوں کی ناکہ بندی کے باعث سیب سڑرہے ہیں جو بھارت کی جانب سے کشمیر کی معیشت کو تباہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکامی کے بعد بھارتی قابض حکام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں اور وہ مقبوضہ کشمیر میں معیشت کو تباہ کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں اور انہوں نے میوہ صنعت کو نقصان پہنچانے کیلئے ٹرکوں کی نقل و حمل پر پابندی لگائی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے ممکن ہے اور اس مسئلہ کو کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق رائے شماری کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ترجمان نے امریکی سفیر کے آزاد کشمیر کے دورہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے دورے کے دوران آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت سے ملاقات کی، ان کے دورہ سے آزاد کشمیر میں پرامن صورتحال کی عکاسی ہوتی ہے جبکہ اس کے برعکس بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button