امن کی خواہش کر ہرگز ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،صدر عارف علوی
بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر حل کرے
اسلام آباد 06ستمبر (کے ایم ایس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی اور علاقائی امن کیلئے پر عزم ہے اور پرامن بقائے باہمی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے لیکن امن کی خواہش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے، ہم اپنی قومی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مسلح افواج کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹنے اور داخلی اور خارجی محاذ پر ہر طرح کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔
عارف علوی نے06ستمبر کو یوم دفاع وشہداکے موقع پرقوم کے نام اپنے پیغام میں کہا یوم دفاع وشہدا ہمیں اس بے مثال جرات اور بہادری کی یاد دلاتا ہے جس کا مظاہرہ آج سے 57 سال قبل ہماری مسلح افواج اور قوم نے جارح دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا کر کیا تھا۔آزمائش کی اس گھڑی میں نہ صرف افواج پاکستان نے بری ، بحری اور فضائی جنگ بے خوفی سے لڑی بلکہ قوم کا ہر شہری مادر وطن کی حفاظت کے لیے اٹھ کھڑا ہوا۔ اس طرح 6 ستمبر ہماری تاریخ میں غیر متزلزل عزم ، جذ بہ حب الوطنی ، اعلی پیشہ ورانہ مہارت اور عظیم قربانی کی وہ روشن علامت ہے جس کی یاد رکھتے ہوئے ہماری آنے والی نسلیں دفاع وطن کو اپنی جان سے زیادہ مقدم رکھنے کے عزم کو جلا بخشتی رہیں گی۔صدر مملکت نے مادر وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے شہدا کو سلام عقیدت پیش کیا۔انہوں نے شہدا کے لواحقین اور پیاروں کو بھی سلام پیش کیا ۔ انہوں نے غازیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو سرز مین پاکستان کے ایک ایک انچ کا دفاع کرتے ہوئے بہادری سے لڑے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ قوم اور مسلح افواج نے اسی جذ بہ کو بروئے کار لاتے ہوئے وطن عزیز پر آنے والی ہر آزمائش کا مقابلہ کیا ہے ۔ صدر مملکت نے بھارت پر زوردیا کہ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کی اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے اورخاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیر کے دیرینہ مسئلے کوحل کرے ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر 1947کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ۔ اس دیرینہ تنازعے کے حل ہی میں کشمیریوں کے مسائل اور مصائب کا خاتمہ اور خطے میں پائیدارامن کا قیام ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ دشمن کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ ہو یا کوئی قدرتی آفت افواج پاکستان کے افسر ان اور سپاہی ہمیشہ ملک وقوم کی ڈھال بن کر کھڑے ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی امن کے لیے پر عزم ہے اور پرامن بقائے باہمی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے ۔ ہم اپنی قومی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کا سپریم کمانڈر ہونے کے ناطے میرے لیے یہ بات انتہائی فخر اور اطمینان کا باعث ہے کہ قوم کواپنی مسلح افواج اور سیکورٹی ایجنسیوں کی صلاحیت ،عزم، پیشہ ورانہ مہارت اور جنگی تیاریوں پرمکمل اعتماد اور بھروسہ ہے ۔ہماری مسلح افواج کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹنے اور بیرونی یا اندرونی محاذ پر کسی بھی قسم کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں ۔