انٹرپول نے خالصتان تحریک کے رہنما کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی بھارتی درخواست مسترد کر دی
نئی دہلی 12اکتوبر(کے ایم ایس)بھارت کو اس وقت سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب انٹرنیشنل کریمنل پولیس آرگنائزیشن نے جسے عرف عام میں انٹرپول کے نام سے جانا جاتا ہے، خالصتان تحریک کے رہنما گروپتونت سنگھ پنن کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی بھارتی درخواست مسترد کر دی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انٹرپول نے دہشت گردی کے الزامات پرگروپتونت سنگھ کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی بھارت کی درخواست مسترد کر دی۔ انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ بھارتی حکام اپنے کیس کے حق میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔گروپتونت سنگھ پنن امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم ”سکھز فار جسٹس ”(SFJ)کے کنیڈا میں بانی اور قانونی مشیر ہیں۔ یہ تنظیم بھارت سے پنجاب کی آزادی کی جدوجہد کی قیادت کر رہی ہے اور اسے سکھوں کے لیے ایک علیحدہ وطن” خالصتان”قراردے رہی ہے۔بھارت نے 2019میں ایس ایف جے کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا تھا۔انڈین ایکسپریس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ انٹرپول نے بھارت کی درخواست پرتوجہ دینے کے بجائے بھارتی حکومت کی جانب سے منصفانہ ٹرائل کے حق کا احترام کئے بغیر اقلیتی گروپوں اورانسانی حقوق کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انٹرپول نے کہا کہ گروپتونت سنگھ پنن کی سرگرمیاں واضح طورپر سیاسی ہے اور اس لیے وہ اپنے آئین کے مطابق ریڈ کارنر نوٹس جاری نہیں کر سکتا۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے کی جانب سے بھارت کے نیشنل سینٹرل بیورو (NCB)نے 21مئی 2021کو پنن کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس کی درخواست کی تھی۔