بھارت: مودی کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے خدشے کے پیش نظر مسلمان عدم تحفظ کا شکار
نئی دلی:بھارت میں نریندر مودی کے دوبارہ اقتدار آنے کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکارہوگئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نریندر مودی مسلسل 10 سال سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی دوبارہ اقتدار پر قابض ہونے کی خواہشمند ہیں۔اپنے دس سالہ دور اقتدار میں مودی حکومت نے دیگر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناکر اپنی نفرت کی سیاست کو پروان چڑھایا۔بھارت میں نہ صرف عام بھارتی شہری بلکہ بھارتی پارلیمنٹ کے مسلم ارکان بھی بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔ 2014میں مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں مسلمان بنیادی حقوق سے محروم ہیں بلکہ ان پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں۔بھارتی مسلمانوں کو ہر طرح سے زدوکوب کیا گیا جبکہ ان کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو بھی غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا۔رواں سال بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے بعد بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق بھی چھین لیا گیاہے۔20کروڑ بھارتی مسلمان مودی کے دور حکومت میں اپنے مذہب اور بنیادی حقوق کو لے کر نہایت تشویش کا شکار ہیں۔بھارت کے مسلمان گھروں سے نکلنے سے ڈرتے ہیں ۔ ان کاکہنا ہے کہ مودی کے دور حکومت میں انصاف کا قتل عام ہو چکا ہے۔ بھارتی مسلمان ہم ایک آزاد ملک میں رہ کر بھی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔