مقبوضہ کشمیر:ترقی کے مودی حکومت کے دعوے زمینی حقائق کے برعکس ہیں، گپکار الائنس
سرینگریکم اکتو بر(کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز الائنس برائے گپکار ڈیکلریشن نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے میں ترقی کے مودی حکومت کے دعوئوں کوزمینی حقائق کے برعکس قراردیا ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق الائنس کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے ایک بیان میں کہاہے کہ خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں ترقی ،نئی صنعتوں کے قیام ، روزگار کے مواقع میں اضافے، تشدد کے واقعات میں کمی، رشوت خوری کے خاتمے اور جمہوری نظام کے استحکام کے بارے میں بی جے پی حکومت کے دعوے محض من گھڑت کہانیاں ہیں جن کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بیوروکریسی کے ذریعے ایک منظم طریقے سے کشمیریوں کوبے اختیار بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مودی حکومت کی طرف سے حال ہی میں”دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر اور لداخ میںنئی شروعات”کے عنوان سے جاری کی گئی رپورٹ کو حقائق سے بعیدقراردیا۔انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ اس رپورٹ میں جن منصوبوں کا حوالہ دیا گیا ہے ان میں سے بیشتر کی منظوری سابقہ حکومتوں نے دی تھی۔ روزگار کے حوالے سے یوسف تاریگامی نے کہاکہ خالی اسامیوں کو پر کرنا ایک معمول کا کام ہے لیکن آج اسے خصوصی حیثیت کی منسوخی سے جوڑا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ترقی نعرہ در اصل لوگوںکی اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مودی حکومت ہندتوا کارپوریٹ کی پیداور ہے اوریہ ملک میں کارپوریٹ اور ہندتوا کے فروغ کیلئے ہی کام کررہی ہے۔