کشمیرلہورنگ جنت بن چکا ہے: پنڈت سمپت پرکاش
سرینگر19اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبزرگ کشمیری پنڈت سمپت پرکاش نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر لہورنگ جنت بن چکا ہے جہاں ہر طرف فوجی بنکر نظر آتے ہیں اور ہرروزخون بہایا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں سمپت پرکاش کہہ رہے ہیں کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ایک لاکھ سے زائد افرادقتل اور 85000سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں۔کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کی حالیہ ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی بے گناہ کو نشانہ بنانا ایک گھنائونا جرم ہے۔ مسلم دشمن فلم” دی کشمیر فائلز” کا حوالہ دیتے ہوئے جو1990کی دہائی میں پنڈتوں کے اخراج پر مبنی ہے، انہوں نے کہا کہ مودی نے فلم کو ٹیکس فری قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی ہر کسی کو اسے دیکھنے کی تلقین کی۔سمپت پرکاش نے کہا کہ فلم میں صرف چار لاکھ پنڈتوں کی المناک داستان دکھائی گئی ہے جبکہ وادی میں 70لاکھ سے زائد مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو بے شمارکریک ڈائونز کا سامنا کرنا پڑا، ان کے بچے قتل کئے گئے اور ہزاروں کو جیل میں ڈالاگیا لیکن کسی نے ان کے دکھ درد پر بات نہیں کی۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 90کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار سابق گورنر جگموہن کوٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اس وقت کے گورنر تھے جنہوں نے پنڈتوں میں خوف و دہشت پھیلایا اور انہیں جموں لے جانے کے لیے بسیں فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ جگموہن نے بعد میں وادی کے مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود رہی ہے اور جب 1947میں تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں اور ہندوئوں سمیت لاکھوں لوگوں کا قتل عام کیا گیا اس وقت بھی وادی میں ایک بھی کشمیری پنڈت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔ انہوں نے پنڈتوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو فراموش نہ کریں۔