اسلام آباد 26اکتوبر (کے ایم ایس )امور کشمیر ،گلگت بلتستان کے بارے میں وزیر اعظم کے مشیر قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان، کشمیر اور دنیا بھر میں آج(27اکتوبرکو) یوم سیاہ بھر پور انداز میں منایا جائے گااور،دنیا کے سامنے بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کر تے رہیں گے ۔
قمر الزمان کائرہ نے اسلام آباد میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید باسط احمد بخاری ،کل جماعتی حریت کانفرنس آزا د کشمیر شاخ کے رہنمائوں غلام محمد صفی ، محمود احمد ساغر ،سید فیض نقشبندی اور شیخ متین کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خوداردیت سے دستبردار نہیں ہوں گے اوروزیر خارجہ بلاول بھٹو کی کاوشوں سے مسئلہ کشمیر کو جرمنی نے سپورٹ کیا ہے جو فعال سفارتکاری کی علامت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 27اکتوبر کوپاکستان اور کشمیر میں سیا ہ دن کے طور پر منایا جاتا ہے جب ہندوستان نے جموں کشمیر میں اپنی فوجیں اتار کر جبرو استبداداور، ظلم و جبر کا آغاز کیا تھا، اس دن سے پہلے کشمیریوں اور وہاں کی قیادت نے پاکستان کے ساتھ الحاق پر دستخط کر دیئے تھے، اس کے بعد بھارت نے ڈوگرہ مہاراجہ سے اپنے حق میں ایک دستخط کرائے جسے دنیا اور کشمیری آج تک نہیں تسلیم نہیں کر رہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بھارت کے اس عمل کو مسترد کیا اور کشمیریوں کی بات کو تسلیم کیا ۔مقبوضہ کشمیرکے عوام نے بھارتی فوج کے ہر ہتھکنڈے کو شکست دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1947سے اب تک لاکھوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں ،ہندوستان نے کشمیریوں کو دوران حراست اور ماورائے عدالت قتل ، خواتین اور بچوں کو شہید کیا ہے، انہی قربانیوں کی بدولت آج دنیا میں مسئلہ کشمیر مرکز نگاہ بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک اور پاکستان کا ان کے ساتھ تعاون اور حمایت اسی طرح جاری رہے گی ، یہ کشمیر کا نہیں انسانیت کا مقدمہ ہے ، دنیا میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے ۔قمر زمان کائرہ نے کنٹرول لائن کی دونوں جانب مقیم کشمیریوں کو پیغام دیا پاکستان میں کوئی بھی حکومت ہو لیکن کبھی بھی کسی نے مسئلہ کشمیر پر ضرب نہیں آنے دی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی فوج کی تعدادبڑھا کر 10لاکھ کردی ہے لیکن کشمیریوں کے جذبہ آزادی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو نہ صرف دنیا کے سامنے رکھنا ہے بلکہ پاکستان کے اندر بھی نئی نسلوں کو اس سے آگاہ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست سے قبل بھی ایسے کئی حملے کیے جن کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ بنا نا ہے ، کبھی حلقہ بندیوں کے ذریعہ کشمیریوں کو تنگ کیا جاتا ہے تو کبھی ڈومیسائل کے ذریعے غیر کشمیری بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آبادکیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کے گذشتہ روز کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کا جذبہ بھی قابل دید تھا ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی بھی یہ قومی ذمہ داری ہے کہ کشمیریوں کی عظیم جدوجہد میں اپنا مزید فعال کردار ادا کریں ۔پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید باسط احمد بخاری نے کہا کہ 27اکتوبر ایسا دن ہے جو دنیا میں ہونے والے مظالم میں سب سے بڑا ظلم کا درجہ اختیار کر گیا ہے ، مسئلہ کشمیر سے متعلق ہرپاکستانی ادارے نے نہ صرف پاکستان بلکہ اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی فورم پر آواز بلند کی ہے ،پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جلد ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس میں کشمیر ،گلگت بلستان امور، وزارت خارجہ ، قومی سلامتی ڈویژن، دفاع اور وزارت داخلہ کے نمائندے اس کمیٹی کا حصہ ہوں گے ،یہ کمیٹی مسئلہ کشمیر کے لئے جدوجہد کرنے والے اقدامات کو یکجا اور مربوط بنائی گی، آئندہ جو بھی لائحہ عمل بنایا جائے گا وہ اتفاق رائے سے ہوگا ،اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا میں یہ کمیٹی کشمیر کاز کو اجاگر کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ ناامیدی کفر ہے، انشااللہ وہ وقت ضرور آئے گا جب کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا۔ یہ کمیٹی جلد اپنا کام شروع کر دے گی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر محمود احمد ساغر نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے دنیا آگاہ ہے ،مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا ہے ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیری ہر سال 27اکتوبر کا دن یو م سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی جدوجہد کو کامیاب بنانے کیلئے جہاں کشمیری اپنا لہو دے رہے ہیں وہیں مسئلہ کشمیر کو بھی پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا جارہا ہے ۔اانہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت کشمیر سے متعلق واضح موقف رکھتی ہے اس سے ہماری جدوجہد میں مزید توانائی ملے گی ۔