بھارت

نئی دلی: مسلمانوں کے بیس سے زائد مکانات مسمار کر دیے گئے

نئی دہلی 29 اکتوبر (کے ایم ایس)بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں انتظامیہ نے غنڈہ گردی کی ایک اور کارروائی میں مسلمانوں کے گھروں کو اس وقت مسمار کر دیا جب مرد جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے مساجد میں تھے۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے ) کے عملے نے انہدام کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال بھی کیا ۔
دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی اورپولیس اہلکاروں نے نماز جمعہ کے وقت مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا۔
اس دوران ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے جس میں آل انڈیا پروگریسو ویمن ایسوسی ایشن (اے آئی پی ڈبلیو اے) سے انسانی حقوق کی کارکن سمن گھوش، آل انڈیا لائرز فار جسٹس (آئی ایل اے جے) کی انوپرادھا، آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے) سے نوشاد احمد رضا اور آل انڈیا سنٹرل کونسل آف ٹریڈ یونین (اے آئی سی سی ٹی یو) کے آکاش بھٹاچاریہ شامل ہیںحقائق جاننے کے لیے علاقے کا دورہ کیا اور پتہ چلا کہ ڈی ڈی اے نے بڑی تعداد میں پولیس فورس کے ساتھ دہلی کے مسلم اکثریتی علاقے کھڑک ریوارہ ستباری میں بغیر کسی اطلاع کے دو درجن سے زیادہ مکانات کو منہدم کیا۔
پولیس نے اس معاملے پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جس سے کئی افراد شدید زخمی ہو گئے۔ ٹیم نے انکشاف کیا کہ انہیں اپنے گھریلو سامان کو بچانے کے لیے بھی وقت فراہم نہیں کیا گیا۔آل انڈیا لائرز فار جسٹس کی انوپرادھا نے کہا کہ تمام خواتین کہہ رہی تھیں کہ جب انہوں نے اپنا گھریلو سامان نکالنے کی بات کی تو انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button