بھارت تنازعہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے راہ ہموار کرے: نعیم خان
سرینگر یکم نومبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند سینئر رہنما نعیم احمد خان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے مذاکراتی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
نعیم احمد خان نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں بھارت پرزوردیا کہ وہ اپنے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کی کتاب سے سبق حاصل کریں جو جانتے تھے کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے جسے تیسرے فریق کی ثالثی یا اہم فریقوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ پنڈت جواہر لال نہرو 1948میں اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ تنازعے کے تاریخی پس منظر کے مطابق بھارت نہ تو تنازعہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدل کرسکتا ہے اور نہ ہی دنیا کو مزیدگمراہ کر سکتا ہے۔خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے آر ایس ایس کی حمایت سے نام نہاد سماجی کارکنوں کی ایک ملیشیا تیار کی ہے جو خطے میں مذموم سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کے علاقے راج باغ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر پر حملہ بھارتی فوج کی حمایت یافتہ سول ملیشیا کی غنڈہ گردی کاواضح ثبوت ہے۔انہوں نے اسے مودی حکومت کی واضح مایوسی اور بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مذموم اور منصوبہ بند حملوں سے مسئلہ کشمیر کی حقیقت تبدیل نہیں کی جاسکتی ۔ نعیم احمد خان نے حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین مولوی عباس انصاری اور غیر قانونی طورپر نظر بند سینئرحریت رہنما الطاف احمد شاہ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ادھر جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ نے ایک غیر معمولی اجلاس میں وادی کشمیر سے باہر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوںکی حالت زار پر افسوس ظاہر کیا ہے اجلاس نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیاگیا کہ وہ نعیم احمد خان اور دیگر حریت رہنمائوں کی جلد رہائی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔