بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے جیلوں میں قیدیوں کو مناسب سہولتوں کی عدم فراہمی اظہا ر تشویش
نئی دلی 03نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں ، مقدمات کی سماعت میں تاخیر تشدد، ناروا سلوک، ناقص خوراک اورصحت اور صفائی کی ناقص سہولتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ذیلی عدالتوں اور حکام کو ان مسائل پر جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت بھر سے جرائم پیشہ افراد کے علاوہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ہزاروں حریت رہنما اور کارکن اس وقت مختلف بھارتی جیلوں میں نظربند ہیں۔مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے بھی جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ان ہدایات کے تحت قابض انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے ۔کشمیر ہائی کورٹ چیف جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس وی سی کول پر مشتمل بنچ نے محکمہ داخلہ اور ڈائریکٹر جنرل امور جیل خانہ جات جموں و کشمیر کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر قیدیوں کو جیلوںمیں دستیاب سہولتوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں ۔ بھارتی سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ ہر ضلع میں زیر سماعت جائزہ کمیٹی کا اجلاس ہر سہ ماہی میں ہونا چاہیے جس میں ہر ریاست کی سٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کا ممبر سیکرٹری اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ڈسٹرکٹ لیگل سروسز کمیٹی کے سیکرٹری کے تعاون سے ہر ضلع میں زیر سماعت قیدیوں اور سزا یافتہ قیدیوں خاص طور پر غریب اور نادار لوگوں کی مدد کے لیے قابل وکلا کومقرر کیاجائے ۔جیلوں میں قیدیوںکو صحت، حفظان صحت، خوراک اوردیگر سہولتوںکی فراہمی ترجیح دی جائے اور وزارت داخلہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام جیلوں میں منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم ہونا چاہیے۔