بی جے پی کی مسلم مخالف پالیسیوں کے خلاف نئی دہلی میں مظاہرہ
نئی دہلی04 نومبر (کے ایم ایس)بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی جانب سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پروپیگنڈے، گھروں سے بے دخلی اور مدارس کو مسمار کرنے کے خلاف آل بی ٹی سی اقلیتی طلبہ یونین (اے بی ایم ایس یو)نے نئی دہلی کے جنتر منتر میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے بھارتی ریاست آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما کی مسلم مخالف پالیسیوں کے خلاف نعرے بھی لگائے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اے بی ایم ایس یو کے جنرل سکریٹری طاسین حسین نے کہا کہ طلبہ یونین کو آسام میں بی جے پی حکومت کی ریاست میں 10 ملین سے زیادہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت نہ صرف روزانہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہے بلکہ مین اسٹریم اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف زہر اگل رہی ہے۔ اے ایم بی ایس یو نے ریاستی اسمبلی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ گزشتہ سال مئی میں جب سے ہمانتا بسوا سرما آسام کے وزیر اعلی بنے ہیں، ریاستی حکومت نے 4,449 سے زیادہ خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا ہے جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔مظاہرین نے ریاست میں مدرسہ کے انہدام کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ حال ہی میں ایک مدرسے کا انہدام ریاست میں رہنے والے مسلمانوں کی مذہبی شناخت پر ایک اور حملہ ہے۔